عورت مارچ کیخلاف درخوست پر حکومت کونوٹس جاری

ان غیر اخلاقی چیزوں سے ہمارے معاشرے میں برے اثرات آرہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ

پیر 11 مارچ 2024 15:24

عورت مارچ کیخلاف درخوست پر حکومت کونوٹس جاری
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2024ء) عورت مارچ اور شہر میں ہونے والے ایونٹ سے متعلق شکایات لیکر خواتین وکلا سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔سندھ ہائیکورٹ نے خواتین وکلا کی پیمرا، وفاقی و صوبائی حکومت اور آرٹس کونسل اور دیگر کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔پیرکوچیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے خواتین وکلا کی پیمرا، وفاقی و صوبائی حکومت اور آرٹس کونسل اور دیگر کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو یہ درخواست 8 مارچ سے پہلے دینی چاہئیے تھی۔درخواست گزار وکلا نے موقف دیا کہ ہم نے پہلے فوری سماعت کی استدعا کی تھی، لیکن ہماری درخواست نہیں سنی گئی۔عدالت نے استفسار کیا کہ عورت مارچ میں کیا ایسا غیر اخلاقی کام ہورہے ہیں، جس پر آپ کو اعتراض ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار وکلا نے بتایا کہ عورت مارچ میں ہمارے معاشرے اور اسلامی شریعی معاملات کیخلاف حرکات ہورہی ہیں۔

اس میں عورت کی آزادی کے نام پر ڈانس اور عریانیت کو فروغ دیا جارہا ہے۔انہیں یہ سب کرنے کیلئے آرٹس کونسل اور دیگر ادارے اجازت دے رہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ان غیر اخلاقی چیزوں سے ہمارے معاشرے میں برے اثرات آرہے ہیں، آئین اور قانون میں اس کی کیا تشریح ہے، ہمارے اسلامی نظام میں عورت کو مکمل آزادی ہے۔درخواست گزار وکلا نے موقف اختیار کیا کہ عورت مارچ کے پروگراموں کیلئے ثقافتی مراکز اور پارکوں کا استعمال کیا جارہا ہے اسے روکا جائے۔عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔