لاہور ہائیکورٹ نے گلبرگ میں30منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی

عدالت عالیہ نے درخواست گزار کی جانب سے عمارت کی تعمیر کیخلاف دائر درخواست خارج کی ،ایل ڈی اے کے لیگل ایڈوائزر نے عدالت میں دلائل دئیے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 12 مارچ 2024 14:16

لاہور ہائیکورٹ نے گلبرگ میں30منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 مارچ2024 ء) لاہور ہائیکورٹ نے گلبرگ میں30منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی، رہائشی علاقے میں بلند و بالا عمارتیں تعمیر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ایل ڈی اے کی جانب سے سینئر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دئیے۔عدالت عالیہ نے عمارت کی تعمیر کیخلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے 30 منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی۔

درخواست گزار نور دین نے رہائشی علاقہ میں 30 منزلہ عمارت کی تعمیر کو چیلنج کیا تھا۔درخواست گزار کی جانب سے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ رہائشی علاقے میں بلندوبالاعمارتیں تعمیر نہیں ہوسکتی۔خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی شاہراہ دستور پر زیر تعمیر کثیر منزلہ عمارت گرینڈ حیات کو سیل کرنے کے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے آرڈر پر حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے نیب اور ایف آئی اے کو کارروائی سے روک دیا تھاجبکہ فریقین سے جواب طلب کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق نے کیس کی سماعت کی تھی ۔عدالت میں سی ڈی اے ، نیب ، ایف بی آر ، سٹیٹ بنک، ایف آئی اے حکام اورموقع پر وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ پیش ہوئے تھے۔ چیف جسٹس عارف فاروق نے کہاتھا کہ سوال یہ ہے کہ کیا پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ڈومین میں عمارت سیل کرنا شامل ہے اس کیس کو سنیں گے اور جائزہ لیں گے مگر ابھی وہ مرحلہ نہیں آیا ،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کیس ڈی لسٹ کرنے کی استدعا کی گئی تھی ۔ عدالت نے درخواست گزار کی متفرق درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک ملتوی کر دی تھی۔