سندھ زرعی یونیورسٹی میں "دوران رمضان المبارک صرف ضرورت کے مطابق کھانے کی خریداری اور معاشرے میں خوراک کا دانشمندانہ استعمال" مہم کا افتتاح

منگل 12 مارچ 2024 17:21

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2024ء) سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا ہے کہ سندھ سمیت ملک کے کئی علاقوں کے لوگ خوراک اور پانی کی کمی کی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن ہم اپنے گھروں، شادی ہال اور ہوٹلوں میں مجموعی خوراک کا 4۔7 فیصد ضائع کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ باتیں انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے تعاون سے "دوران رمضان المبارک صرف ضرورت کے مطابق کھانے کی خریداری اور معاشرے میں خوراک کا دانشمندانہ استعمال" کی مہم کی افتتاحی تقریب کے دوران مختلف کلیات کے رضاکار اسٹوڈنٹس سے خطاب کے دوران کہی، وائس چانسلر نے کہا کہ تھر اور کوہستان کے بچے اور لوگ پانی اور روٹی مانگنے پر روڈوں پر کھڑے ہوتے ہیں، اس لئے ہمیں خوراک کے دانشمندانہ استعمال کیلئے اپنے گھر سے شروعات کرنی ہوگی، جبکہ سوشل میڈیا کے توسط سے اس مہم کو فروغ دینا ہوگا، فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے ہیڈ جیمس روبرٹ اوکوٹھ نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ کھانہ اور سبزی فرج میں رکھ کر اسے ضائع نہ کیا جائے، بلکہ اپنے ارد گرد کے غریب لوگوں کی مدد کرنا چا ہیئے ، انہوں نے کہا کہ خوراک کے اتنے مشکل حالات ہیں کہ بھینس رکھنے والا شخص خود بھی دودھ نہیں پی سکتا بلکہ اس کو بیچ کر گھر کی باقی خوراک پورا کرنے میں پریشان ہے، آئی ایف ایس ٹی کے ڈئریکٹر ڈاکٹر اعجاز حسین سومرو نے کہا اس مہم سے ہم سماج میں خوراک کے حوالے سے احساس ذمہ داری کو فروغ دینگے، اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر تنویر فاطمہ میانو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔