پاناما ریفرنس، حسن، حسین نوازکی بریت کی درخواستوں پر نیب کو ریکارڈ جمع کرانے کا حکم

جمعہ 15 مارچ 2024 14:39

پاناما ریفرنس، حسن، حسین نوازکی بریت کی درخواستوں پر نیب کو ریکارڈ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2024ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کی پانامہ ریفرنسز میں بریت کی درخواستوں پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو تیاری اور ریکارڈ جمع کروانے کیلئے 19 مارچ تک کا وقت دیدیا ہے۔ جمعہ کو جج ناصر جاوید رانا نے حسن نواز اور حسین نواز کی ایون فیلڈ، العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کی، حسن اور حسین نواز کے وکیل قاضی مصباح ایڈووکیٹ، ملزمان کے نمائندہ رانا عرفان، نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر افضل قریشی، سہیل عارف اور عثمان مسعود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت نیب نے ریکارڈ جمع کروانے کے لیے عدالت سے وقت دینے کی استدعا کر دی جس پر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کو 19 مارچ تک کا وقت دے دیا۔

(جاری ہے)

جج ناصر جاوید رانا نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت نمبر ایک اور 3 کا چارج میرے پاس ہے جبکہ میں احتساب عدالت نمبر 2 کا بھی ڈیوٹی جج ہوں، مجھے احتساب عدالت نمبر 2 کا بھی چارج مل گیا ہے، اس کا نوٹیفکیشن ہو جائے گا۔

بعد ازاں عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے ان کی تینوں ریفرنسز میں بریت کی درخواستوں پر سماعت 19 مارچ تک ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے تین ریفرنسز (ایون فیلڈ، العزیزیہ ملز اور فلیگ شپ ریفرنس) پر اشتہاری کا اسٹیٹس ختم کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے تھے اور 50 ہزار روپے مچلکوں کی عوض ضمانت بھی منظور کردی تھی۔

ریفرنسز میں مفرور حسن اور حسین نواز احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو سرنڈر کردیا تھا ۔واضح رہے کہ 12 مارچ کو حسن اور حسین نواز 7 سال بعد وطن واپس پہنچے تھے، احتساب عدالت نے 7 سال قبل دونوں ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا۔