بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع رانا لئی میں عیسائیوں کے خلاف پرتشدد واقعہ کے 25 سال مکمل

جمعہ 15 مارچ 2024 17:43

اڑیسہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2024ء) بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع رانا لئی میں عیسائیوں کے خلاف پرتشدد واقعہ کے 25 سال، ہندوتوا کے پرچاری انتہا پسند مودی کے بھارت میں اقلیتوں کیخلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں ، انتہا پسند بی جے پی نے ہمیشہ ہندوستان میں اقلیتوں پر مظالم ڈھائے اور انہیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا،،۔

(جاری ہے)

بی جے پی دراصل وشوا ہندو پرشاد، بجرنگ دل اور راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ جیسی ہندو انتہا پسندتنظیموں کا مرکب ہے ، جن کامقصد بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف تشدد کو ہوا دینا ہے، 15مارچ 1999کو بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع رانا لئی میں اسلحے سے لیس دو ہزار ہندو انتہا پسندوں کے جتھے نے مظلوم عیسائیوں پر حملہ کرتے ہوئے خون کی ہولی کھیلی، اس واقعہ کے دوران عیسائیوں کے 157سے زائد گھروں کو نذر آتش جبکہ سینکڑوں کو لوٹ لیا گیا، بھارت میں بسنے والی کسی بھی اقلیت کی مذہبی رسومات ہوں یاان کے مذہبی حقوق کی بات ہو،انتہائ پسند ہندو بی جے پی کے زیر سایہ اقلیتوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں ، مسیحی برادری کے قتل عام کا یہ واقعہ بھی اسی نوعیت کا تھا جس میں ہندو انتہا پسندوں نے مذہب کو بنیاد بنا کر دوسرے گائوں کے ہندوئوں کو ساتھ مل کر عیسائیوں پر حملہ کیا، رنالائی قتل عام کے مظلوم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں کیونکہ بھارتی سپریم کورٹ نے قتل عام پر کوئی ایکشن نہیں لیا اور اس واقعہ کو محض ایک حادثہ قرار دیدیا، بی جے پی کے 1998 میں مرکز میں آنے کے بعد سے ہی عیسائی اور دوسری اقلیتیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا جس کو 2014 میں آنے والے انتہا پسند مودی نے پروان چڑھایا اور اقلیتوں کے حوالے سے آج بھارت اپنی تاریخ کے سیاہ ترین دور سے گزر رہا ہے،،۔