قرضوں کی ادائیگی کیلئے آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں،احسن اقبال

حکومت کوسالانہ7ہزارارب کاریونیوملتاہے جبکہ 5ہزارارب قرض کی ادائیگی کرنی ہے، قرض کی بڑی وجہ کرپشن ہے جسے کنٹرول کریں گے،میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 18 مارچ 2024 16:37

قرضوں کی ادائیگی کیلئے آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں،احسن ..
نارروال(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 مارچ2024 ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہمیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں، حکومت کوسالانہ7ہزارارب کاریونیوملتاہے جبکہ 5ہزارارب قرض کی ادائیگی کرنی ہے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے نارروال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دورحکومت میں ملک قرضوں میں ڈوبارہا۔

پی ٹی آئی حکومت نے 4سال میں 80فیصد قرض لیا،ادائیگی آئندہ آنے وال حکومتوں نے کرنی ہے۔ملک میں قرض کی بڑی وجہ کرپشن ہے جسے کنٹرول کریں گے اور ملکی وسائل کوترقی کیلئے استعمال کریں گے۔احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ آج ہمیں مس انفارمیشن کے چیلنجز کا سامناہے، ورلڈ اکنامک فورم نے بھی دنیا میں مس انفارمیشن کوبڑا چیلنج قرار دیا ہے، معاشرے میں پولرائزیشن کرنا بڑا ہتھیار بن چکا ہے، ہمیں ملکر قابو پانا ہوگا۔

(جاری ہے)

ہمیں،زرعی،صنعتی پیداوارکوبڑھانااوردرآمدات کرناپڑیں گی، پوری قوم کو مل کر محنت کرنا ہوگی۔یہ دانشمندی نہیں کہ قرض پر قرض لئے جائیں لیکن قرضوں کی ادائیگی کیلئے 700 ارب روپے درکار ہیں لہٰذا ہم قرضہ لینے کیلئے مجبور ہیں۔ہمیں اپنے پاوٴں پر کھڑا ہونے میں دو سال لگ جائیں گے۔ملک کو درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کیلئے معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے، آگے بڑھنے کیلئے ہمیں اپنے محصولات اور برآمدات کو بڑھانا ہوگا۔

ملک معاشی چیلنجزکا سامنا کر رہا ہے۔ جو ریاست مستقل قرضوں پر چل رہی ہو وہ کتنی دیر تک چل سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم آپس کے اختلافات ختم کر کے صرف اور صرف ملک کی ترقی کیلئے سوچیں ۔نفرت کی سیاست نے ملک کو پہلے ہی بہت نقصان پہنچایا ہے ۔حکومت اور اپوزیشن کا فرض ہے کہ وہ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے مل کر کوششیں کریں ۔پاکستان کو اس وقت ہماری ضرورت سب سے زیادہ ہے ہمیں چاہئے کہ آپس کی رنجشیں ختم کریں اور پارلیمنٹ میں ایسی قانون سازی کریں جس سے عوام کا فائدہ ہو او ر ان کے مسائل کو ختم کرنے کیلئے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہو کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔