مختلف شہروں میں آلودگی بڑھ گئی ،نیشنل ائیر پالیسی پرعملدرآمد کرناہوگا،شیری رحمان

بدھ 20 مارچ 2024 22:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2024ء) پیپلز پارٹی کی نائب صدرشیری رحمان نے 2023 میں لاہور، کراچی، اسلام آباد اور کئی شہروں کو ہوائی آلودگی کا سامنا رہاہے جس کے خاتمے کے لئے نیشنل کلین ایئر پالیسی 2023 پر عمل درآمد ناگزیر ہے، صوبوں اور وفاقی حکومت کو اس بحران کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

آئی کو ایئر کی ورلڈ ائیر کوالٹی رپورٹ 2023 کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ عالمی ادارے آئی کیو ایئر کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2023 میں پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا،اس فہرست میں بنگلادیش پہلے نمبر پر ہے لیکن پاکستان اور بنگلادیش کی ہوائی آلودگی کی شرح میں کوئی خاص فرق نہیں ہے،عالمی ادارے کے مطابق ہوا میں آلودگی کی اوسط مقدار 2.5 مائیکروگرام فی مکعب میٹر (پی ایم) ہونی چاہئے لیکن بہت ہی تشویش کی بات کے کہ 2023 میں پاکستان میں ہوائی آلودگی کا معیار 73.7پی ایم کی خطرناک حد تک ریکارڈ کیا گیا،یہ شرح اوسط معیار سے کئی گنا زیادہ اور خطرناک ہے، شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہوائی آلودگی کا یہ معیار صحت کے سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے، سردیاں ختم ہونے کے بعد بھی پاکستان کے شہر آلودہ شہروں کی فہرست میں شامل ہیں، ہوائی آلودگی کو خطرناک حد سے نیچے لانے کیلئے نیشنل کلین ایئر پالیسی 2023 پر عمل درآمد ناگزیر ہے، صوبوں اور وفاقی حکومت کو اس بحران کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔