صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت اجلاس کا انعقاد

جمعرات 21 مارچ 2024 21:20

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2024ء) سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے ساتھ گلگت بلتستان کے قومی اور سیاسی صورتحال مخلوط حکومت اور گلگت بلتستان کے عوام کے سلگتے بنیادی انسانی مسائل پر وسیع تر مشاورت کے بعد اہم فیصلے کرلئے گئے۔اجلاس میں گلگت بلتستان کے عوام کے سیاسی اور قومی شناخت کے مسلئے آئینی حیثیت کی تعین کے حوالے سے سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد،پرو ویزنل آئینی صوبے اور آزاد کشمیر طرز پر داخلہ آئین کے نکات پر طویل مشاورت کی گئی اور اس قومی مسلئے کے حل کیلئے ایک دفعہ پھر سنجیدہ کوششیں کرنے کے عزم کا اعادہ کا بھرپور اعادہ کیاگیا۔

اجلاس میں گلگت بلتستان کے عوام کے چار بڑے سنجیدہ مسائل جو کہ ایک عرصے سے حل طلب ہیں ان میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ،گندم سبسڈی,لینڈ ریفارمز،ٹیکسز اور حکومتی سطح پر گڈ گورننس کے اہم معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے آنے والے وقتوں میں ان مسائل کے پائیدار حل کیلئے مسلم لیگ (ن) بحیثیت عوامی سیاسی جماعت اہم اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں طے کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی قومی آئینی حیثیت کی شناخت اور دیگر چار بڑے مسائل کا مستقبل میں پائیدار حل کیلئے تمام سیاسی،قومی اور مذہبی سیاسی جماعتوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے مشاورت سے ایک نیا سوشل کنٹریکٹ مرتب کیا جائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ گلگت بلتستان کے تمام سیاسی،مذہبی اور قومی سیاسی جماعتوں دیگر سٹیک ہولڈرز چیمبر آف کامرس انجمن تاجران،وکلاء، پریس کلب ایکشن کمیٹی اور دیگر فورمز سے فوری رابطے کیلئے مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنماؤں پر مشتمل دو کمیٹیاں بنائی گئیں ان میں اورنگزیب ایڈوکیٹ،جاوید حسین،طفیل احمد خان اور شمس میر شامل ہوں گے اور دوسری کمیٹی میں سابق جسٹس صاحب خان،ڈاکٹر اقبال، فرمان علی رانا،عمران وکیل،ریاض احمد،ارمان شاہ اور شفیق الدین شامل ہوں گے۔

ان دونوں کمیٹیز کے ارکان عید الفطر تک تمام سیاسی جماعتوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے فوری رابطہ کریں گے اور عید الفطر کے فوری بعد سہ روزہ آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔اجلاس میں اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ جس طرح ماضی میں مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان کے نام کی تبدیلی کیلئے قومی اتفاق رائے کیلئے طویل جدوجہد کی اور کامیاب ہوئے اور شمالی علاقہ جات سے گلگت بلتستان کے نام پر اتفاق رائے حاصل کرلیاگیا تھا۔

بالکل اسی طرح ایک دفعہ پھر قومی معاملات پر اتفاق رائے حاصل کرنے کیلئے سنجیدہ کوششوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ امید کرتے ہیں تمام سیاسی مذہبی اور قومی سیاسی جماعتیں اور تمام سٹیک ہولڈرز ان قومی معاملات میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی ان سنجیدہ کوششوں کا بھرپور ساتھ دیں گے تاکہ مستقبل میں ان تمام مسائل کے ممکنہ حل کیلئے قومی بیانیہ تشکیل دیا جاسکے اور پوری قوم کے امیدوں پر پورا اترا جاسکے۔