پاکستان ہے تو ہم ہیں،اس کی قدر کریں اور اپنے ملک سے پیار کریں،شواز بلوچ

جمعہ 22 مارچ 2024 14:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2024ء) سکول آف موٹیویشن کے سربراہ و لیفٹیننٹ کمانڈر (ر) شواز بلوچ نے23 مارچ کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک پاکستان کے قیام کیلئے ہمارے بزرگوں نے جو قربانیاں دیں ہمیں ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔جمعہ کے روز یہاں ''اے پی پی'' سے گفتگو کرتے ہوئے شواز بلوچ نے کہا کہ اگر پاکستان ہے تو ہم ہیں،ہمیں اس ملک اور اس میں موجود ان تمام قدرتی نعمتوں اور وسائل کی قدر کرنی چاہیے کیونکہ اس دنیا میں ہماری شناخت یہ ملک ہے۔

شواز بلوچ نے کہا کہ ہم ایک آزاد ملک میں رہ رہے ہیں اس لیے ہماری نئی نسل کو چاہیے کہ ملک پاکستان کی قدر کریں اور اس سے پیار کریں۔23 مارچ 1940 کی قرارداد کے تاریخی پس منظر پر گفتگو کرتے ہوئے شواز بلوچ نے بتایاکہ 1933 میں پاکستان کا نام چوہدری رحمت علی نے پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب 1939 میں دوسری عالمی جنگ کا آغاز ہوا تو کانگرس نے ہندوستان بنانے کیلئے تمام عہدے چھوڑنے کی دھمکی دی تا کہ انگریزوں پر دبائو ڈالا جاسکے، مسلمانوں کو اس وقت یہ احساس ہوا کہ ہمیں بھی ایک الگ وطن کیلئے ایک قرارداد لانی چاہیے۔

بعد ازاں یہ قرارداد 23 مارچ 1940 کو منٹو پارک میں ایک لاکھ مسلمانوں کی موجودگی میں شیر بنگال مولوی فضل الحق کے توسط سے پیش کی گئی۔اس موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندو اور مسلمان دو علیحدہ علیحدہ مذہب ہیں،ان کی عادات، طور طریقے اور رہن سہن ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں،اس لیے یہ دونوں قومیں ایک ساتھ نہیں رہ سکتیں۔

شواز بلوچ نے بتایا کہ جب یہ قرارداد پیش کی گئی تو یہ لاہور قرارداد کہلائی مگر ہندوئوں نے اگلے دن جب اخباروں میں خبر شائع کی تو انہوں نے جان بوجھ کر اس کو قرارداد پاکستان لکھا،یہ خبر اس وقت کے مسلمانوں کے لیے ایک بہت بڑی خوشخبری کے طور پر سامنے آئی اور اس وقت کے لوگوں کے لیے یہ اندھیرے میں ایک کرن کی امید بنی۔انہوں نے کہا کہ یہ جہدوجہد کا سفر اگلے سات سالوں میں ختم ہوا اور 14 اگست 1947 کو مسلمانانِ ہندوستان کی آزادی کا وہ سورج طلوع ہوا جس نے انہیں پیارا وطن پاکستان دیا۔ہم اسی لیے قراردادِ پاکستان کا جشن ہر سال مناتے ہیں اور رہتی دنیا تک ہر سال اس موقع پر اپنے رہنمائوں کی کوششوں اور سیاسی بصیرت پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے رہیں گے۔