جنیوا، سیمینار کے مقررین کاکشمیر، فلسطین میں خواتین ، بچوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

جمعہ 22 مارچ 2024 23:02

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے 55ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے مقبوضہ جموںوکشمیر اور فلسطین سمیت دنیا بھر کے تنازعات والے خطوں میںخواتین اور بچوں کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انٹرنیشنل مسلم ویمن یونین کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے معروف بین الاقوامی ماہرین قانون، سیاسی، سماجی اور حقوق کے کارکنوں نے خطاب کیا جن میں مریم سکلی، ڈاکٹر شازیہ انور چیمہ، ڈاکٹر عاصمہ شاکر خواجہ، مصباح مختار، عائشہ رفیق اور دیگرشامل ہیں۔

تقریب کی نظامت حقوق کی کشمیری کارکن شائستہ صفی نے کی۔ مقررین نے کشمیر اور فلسطین میں خواتین اور بچوں کے لامتناہی مصائب کا ذکر کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ کشمیر اور فلسطین کے متنازعہ خطوں میں جاری ابترحالات نے خواتین اور بچوں کی زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تشدد، نقل مکانی اور مسلسل مشکلات نے لوگوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان خطوںکے لوگوں کو متعدد زیادتیوں کا سامنا ہے جس میں جنسی تشدد ایک سنگین مسئلہ ہے ۔انہوں نے کشمیری خواتین کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں خواتین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں اب تک قریباً 23ہزار خواتین بیوہ ہوئی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد بچے یتم ہوئے ہیں۔مقررین نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ بھارت اور اسرائیل انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں اور اب وقت آگیاہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیر اور دیگر مصیبت زدہ خطوں میں خواتین اور بچوں کو درپیش مسائل پر توجہ مرکوز کریں۔