وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال اور چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کے درمیان ملاقات ، 5 نئی اقتصادی راہداریوں پر ورکنگ گروپ کے قیام کے لئے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق

جمعہ 22 مارچ 2024 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2024ء) پاکستان اور چین نے سی پیک کے فیز ٹو کے تحت پانچ نئی اقتصادی راہداریوں پر ایک ورکنگ گروپ کے قیام کی کوششیں کو تیز کرنے جبکہ ان 5 راہداریوں کو وزات منصوبہ بندی کی جانب سے مرتب کئے گئے 5 ایز فریم ورک کے ساتھ منسلک کرنے پر کا اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال اور چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ کے درمیان وزارت منصوبہ بندی میں ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں کیا گیا۔

چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے پروفیسر احسن اقبال کو چوتھی بار وزیر منصوبہ بندی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔واضح رہے کہ ان پانچ نئی اقتصادی راہداریوں پر ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا ،ان راہداریوں میں ملازمتوں کی تخلیق ، اختراع ، گرین انرجی کی راہداریاں اور جامع علاقائی ترقی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ملاقات میں یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ چین کی وزارت منصوبہ بندی اور قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن (این ڈی آر سی) اور وزرات منصوبہ بندی اقتصادی راہدریوں پر الگ الگ اختراحی دستاویز (Concept Paper )مرتب کریں گے، جو مستقبل میں ہر شعبے کے لئے ایک واضح روڈ میپ فراہم کریں گی جبکہ بعدازاں یہ اختراحی دستاویز (Concept Paper) جے سی سی میں پیش کیا جائے گی ۔

یاد رہے کہ وزارت منصوبہ بندی نے پہلے ہی 5ایز فریم ورک پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے جس میں ایکسپورٹ، انرجی، ایکویٹی، ای پاکستان اور ماحولیات شامل ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت ہر شعبے میں پاکستان کی خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لئے یہ فریم ورک پانچ نئے اقتصادی راہداریوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ذریعے پاکستان کی برآمدی صلاحیتوں کو تیز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کے اندر خصوصی اقتصادی زونز ( SEZs) کی کامیابی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے ایک حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔

انہوں نے ایک "ون پلس فور" ماڈل تجویز کیا جس کے تحت پاکستان میں ہر خصوصی اقتصادی زون(SEZ) کو چین کے ایک صوبے کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی، خصوصی اقتصادی زونز (SEZs )کے اندر خصوصی کلسٹرز تیار کرنے کے لئے ایک صنعتی گروپ، تکنیکی مہارت فراہم کرنے کے لئے چین سے ایک خصوصی اقتصادی زون (SEZ)، اور ایک سرکاری کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی جبکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زور اشتراکی فریم ورک پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز(SEZs )کے قیام اور ترقی کو تیز کرے گا، ان کی مسابقت اور سرمایہ کاروں کے لئے کشش میں اضافہ کرے گا۔

اس موقع پر چین کے سفیر کے سی پیک کے فیز ٹو پر عمل دررامد تیز کرنے پر پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے خصوصی طور پر وفاقی وزیر کی سی پیک کے منصوبوں پر دلچسپی لینے اور منصوبوں کو تیز کرنے پر کوششوں کو سراہا۔مزید برآں پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ خصوصی اقتصادی زونز (SEZs )کی کامیابی کا انحصار ان کی مخصوص صنعتوں کے کلسٹر بننے، پیمانے کی معیشتوں کو فروغ دینے، اور جدت اور ترقی کے لئے سازگار ایک متحرک ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر ہے۔

ملاقات میں گوادر پورٹ اور M-8 موٹروے جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر خصوصی زور دینے کے ساتھ علاقائی روابط بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی جو تجارتی روابط کو مضبوط کریں گے اور علاقائی انضمام کو آسان بنائیں گے۔ملاقات میں وفاقی وزیر نے چینی سفیر کو یقین دلایا کہ حکومت چینی حکام کی سیکورٹی کے لئے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے۔