مجھے حکومت چلتی اور معاملات حل کرتی نظر نہیں آ رہی، شاہد خاقان عباسی

حکومت خود اپنے مینڈیٹ سے خائف اور دکھی نظر آتی ہے، حکومت میں شرمندگی کا عنصر بھی ہے۔ سابق وزیراعظم کا انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 24 مارچ 2024 22:14

مجھے حکومت چلتی اور معاملات حل کرتی نظر نہیں آ رہی، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مارچ 2024ء ) سابق وزیر اعظم و سینئر سیاستدان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مجھے حکومت چلتی اور معاملات حل کرتی نظر نہیں آ رہی۔ اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی پارٹی کی سوچ اور فکر سے متعلق مشاورت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں موجودہ تین بڑی جماعتیں مسائل حل نہیں کر سکتیں، اس صورتحال میں ہم سمجھتے ہیں ایک نئی سوچ اور نئی پارٹی کی جگہ ہے، پارٹی بنانے کیلیے مشاورت اور رابطے جاری ہیں، 2 ماہ کے اندر جماعت سامنے آ جائے گی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ملک کے معاشی مسائل حل نہیں ہو سکتے، اس وقت اپوزیشن کی سوچ ہے الیکشن چوری ہوئے ہمیں حکومت میں ہونا چاہیئے تھا، حکومت خود اپنے مینڈیٹ سے خائف اور دکھی نظر آتی ہے، حکومت میں شرمندگی کا عنصر بھی ہے، ملک کے معاملات ایک طرف اور سیاست دوسری طرف رہ جائے گی، مجھے حکومت چلتی اور معاملات حل کرتی نظر نہیں آ رہی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے بھی اور نہیں بھی ہے یہ ان کی سیاسی کامیابی ہے، حکومتی کارکردگی کا جو نتیجہ نکلے گا اس کا وزن مسلم لیگ ن پر ہی پڑے گا، اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) ملک کے تمام اہم معاشی فیصلے کرتی ہے، وزیر اعظم کمیٹی میں جائیں تو وہ حالات سے زیادہ آگاہ ہوں گے۔ شاہفد خاقان عباسی نے کہا کہ ای سی سی کی صدارت کرنا وزیر اعظم کیلیے ضروری ہے، اگر کام کرنا چاہیں تو ایک تہائی اکثریت بھی بہت ہے، محنت کریں فیصلے کریں تو پھر آپ کو کوئی نہیں روک سکتا لیکن اگر فیصلے نہ کریں تو پھر بہانہ بن جاتا ہے کہ کام نہیں کرنے دیا گیا، جسے کام نہیں کرنے دیا جاتا تو اس کو استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہیئے۔