)چناری،زمین کے تنازعہ اور محکمہ مال ہٹیاں بالا کی جانب سے ریکارڈ مال میں مبینہ طور پر غلط طریقہ سے ردوبدل سے تنگ

=خود سوزی کرنے والے تقریبا ستر سالہ بزرگ کی نعش اسلام آباد سے ہٹیاں بالا پہنچتے ہی ورثاء کا ڈیڈ باڈی سرینگر مظفرآباد روڈ پر رکھ کریس کلب کے سامنے شدید احتجاج wمظاہرین نے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے روڈ بلاک کر ظالموں جواب دو،خون کا حساب دو ،ہم نہیں مانتے ظلم کے یہ ضابطے، محکمہ مال،پٹواریوں، اور دیگر کے خلاف سخت ترین نعرہ بازی کرتے ہوئے وزیر اعظم،چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ،ملکی سلامتی کے اداروں سے نوٹس لینے اور واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمشن بنانے کا مطالبہ کردیا

منگل 26 مارچ 2024 18:40

چناری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2024ء) زمین کے تنازعہ اور محکمہ مال ہٹیاں بالا کی جانب سے ریکارڈ مال میں مبینہ طور پر غلط طریقہ سے ردوبدل سے تنگ ،خود سوزی کرنے والے تقریبا ستر سالہ بزرگ کی نعش اسلام آباد سے ہٹیاں بالا پہنچتے ہی ورثاء کا ڈیڈ باڈی سرینگر مظفرآباد روڈ پر رکھ کر ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے شدید احتجاج،مظاہرین نے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے روڈ بلاک کر ظالموں جواب دو،خون کا حساب دو ،ہم نہیں مانتے ظلم کے یہ ضابطے، محکمہ مال،پٹواریوں، اور دیگر کے خلاف سخت ترین نعرہ بازی کرتے ہوئے وزیر اعظم،چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ،ملکی سلامتی کے اداروں سے نوٹس لینے اور واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمشن بنانے کا مطالبہ کردیا،ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی سید اشفاق گیلانی،ایس پی جہلم ویلی مرزا زاہد حسین مظاہرین کے پاس پہنچ گئے، کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے روڈ کھول دی،خود سوزی کرنے والے بزرگ شہری کی نماز جنازہ پیر اور منگل کی رات ادا کرنے کے بعد انھیں آبائی قبرستان میں منوں مٹی تلے سپرد خاک کردیا گیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق تقریبا ستر سالہ بزرگ سید طالب حسین شاہ ولد سید معصوم شاہ کا اراضی خسرہ نمبر49موضع ہٹیاں بالا میں چوہدری اورنگزیب،چوہدری رشید پسران سائیں کے ساتھ تنازعہ تھا، زمین کے تنازعہ کے ساتھ ساتھ مرحوم کا دعوی تھا کہ ریکارڈ محکمہ مال ہٹیاں بالا میں پٹواریوں اور دیگر کی جانب سے مبینہ طور پر ردوبدل کیا گیا ہے جس سے تنگ آکر طالب شاہ نے ہفتہ کے روز اسی جگہ پر اپنے اوپر پٹرول چھڑک کر خود سوزی کی کوشش کی ،آگ لگنے کے باعث وہ بری طرح سے جل جانے کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے گذشتہ روز پمز اسلام آباد میں دم توڑ گئے ،انکی میت جیسے ہی ضلعی ہیڈ کوارٹر ہٹیاں بالا پہنچی تو ورثاء نے سرینگر مظفرآباد روڈ کے درمیان ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا کے سامنے ڈیڈ باڈی رکھ کر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر کے شدید احتجاج کیا ،مظاہرین، پٹواریوں اور محکمہ مال کے دیگر ذمہ داران کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر زیشان حیدر،آصف شہزاد ایڈووکیٹ،مرحوم کے بیٹوںسراج شاہ اور طاہر شاہ نے کہا کہ محکمہ مال ہٹیاں بالا کے ریکارڈ میں ہونے والی توڑ پھوڑ کو درست کیا جائے،جن افراد نے محکمہ مال سے ملی بھگت کر کے زمینوں پر قبضے کر رکھے ہیں ان سے وہ قبضے فوری طور پر واگزار کروائے جائیں،طالب شاہ کی خود سوزی نہیں ،قتل ہے تحقیقات فوری مکمل کرتے ہوئے گرداوروں،نائب تحصیلداروں ،پٹواریوں سمیت دیگرقصور واروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے سخت ترین قانونی کارروائی عمل میںلائی جائے، ورثاء نے کہا کہ ہماری ایک درخواست پولیس کے پاس موجود ہے اس پر فوری کارروائی کی جائے،مظاہرین کی طرف سے ڈیڈ باڈی روڈ پر رکھ کر سرینگر مظفرآباد روڈ کی بندش کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی سید اشفاق گیلانی،ایس پی جہلم ویلی مرزا زاہد حسین نے مظاہرین کے پاس پہنچ کر ان کے جائز مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ قبل ازیں بھی اس واقعہ کے حوالہ سے انکوائری کمیٹی قائم ہو چکی ہے جو واقعہ کی تحقیقات میں مصروف ہے طالب شاہ کی وفات کے بعد اب روزانہ کی بنیادوں پر اس واقعہ کی تحقیقات کرتے ہوئے حقائق کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،ڈ پٹی کمشنر جہلم ویلی سید اشفاق گیلانی،ایس پی جہلم ویلی مرزا زاہد حسین کی جانب سے مظاہرین کو ان کے جائز مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کرتے ہوئے روڈ کھول دی اور میت لیکر گھر روانہ ہو گئے جس کے بعد رات گئے طالب شاہ کی نماز جنازہ ادائیگی کے بعد انھیں منوں مٹی تلے آبائی قبرستان ہٹیاں بالا میں سپرد خاک کردیا گیا ،یاد رہے کہ آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کے ضلعی ہیڈ کوارٹر پر کسی بھی شخص کی جانب سے خود سوزی کا یہ پہلا واقعہ ہے جس پر عوام میں مختلف چہہ مہگوئیاں گردش کر رہی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔