بھارتی حکومت کشمیریوں کی منفرد شناخت کو مسخ اور مقبوضہ علاقے میں ہندوتوا پالیسیاں نافذ کر رہی ہے

منگل 26 مارچ 2024 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) مودی کی بھارتی حکومت اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کی منفرد شناخت اور ثقافت کو مسخ کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں سازشیں کرنے سمیت اپنی ہندوتوا پالیسیاں نافذ کر رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے منگل کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیری ہندوئوں کو آباد کرکے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کے بعد وہاں ہندو تہذیب وثقافت رائج کرنا چاہتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اپنی منفرد شناخت کا تحفظ کشمیریوں کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اوروہ مودی حکومت کو اس کے مذموم عزائم سے روکنے کیلئے ہر ممکن مزاحمت کریں گے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں واضح کیاگیاہے کہ بھارتی حکومت 5 اگست 2019 ء جیسے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے جموں وکشمیر کی بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کو مقبوضہ علاقے میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے انعقاد تک اپنے 5 اگست 2019 ء کے غیر قانونی فیصلے کو منسوخ کرنا چاہیے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔