فلسطینی علاقوں پر قبضے کی اسرائیلی پالیسیوں اور اقدامات نے مغربی کنارے کو تباہی کے دہانے لاکھڑا کیاہے،اقوام متحدہ
بدھ 27 مارچ 2024 14:16
(جاری ہے)
ندا النشیف نے کہا کہ مذکورہ عرصے کے دوران اسرائیل نے بستیوں اور زمین کے انتظام سے متعلق انتظامی اختیارات فوجی حکام سے سول انتظامیہ کو منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے ، خدشہ ہے کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مغربی کنارے کے الحاق میں سہولت فراہم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے تشددمیں اضافہ ہوا اور فلسطینیوں کی زمین سے ان کی نقل مکانی میں تیزی آئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 7 اور 31 اکتوبر 2023 کے درمیان اقوام متحدہ نے فلسطینیوں کے خلاف آباد کاروں کے 203 حملے ریکارڈ کیے جن میں آٹھ فلسطینیوں کا قتل ہوا، تقریباً نصف واقعات میں اسرائیلی فورسز حملے کرتے ہوئے اسرائیلی آباد کاروں کی حمایت یا فعال طور پر مدد کرتی رہیں۔ندا النشیف نے کہا کہ او ایچ سی ایچ آر کے زیر نگرانی معاملات میں آباد کار نقاب پوش مسلح ہو کر اور بعض اوقات اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی وردی پہن کر پہنچے اور فلسطینیوں کے خیموں، سولر پینلز، پانی کے پائپ اور ٹینکوں کو تباہ کر دیا، ان کی توہین کی اور دھمکی دی کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر اندر نہ نکلے تو انہیں قتل کر دیا جائے گا۔ مذکورہ مدت کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مبینہ طور پر مغربی کنارے میں نام نہاد دفاعی دستوں اور علاقائی دفاعی بٹالینز کو تقریباً 8,000 ہتھیار فراہم کیے ۔اسرائیلی حکام نے امتیازی منصوبہ بندی کی پالیسیوں، قوانین اور طریقوں کی بنیاد پر فلسطینیوں کے خلاف بے دخلی اور مسماری کے احکامات پر عمل درآمد جاری رکھا، بشمول اس بنیاد پر کہ املاک کے پاس عمارت کے اجازت نامے نہیں تھے۔ ندا النشیف نے کہا کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی ملکیتی 917 تعمیرات کو منہدم کیا جن میں مشرقی یروشلم میں 210 عمارتیں بھی شامل ہیں ، اس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مشرقی یروشلم میں 210 مسماریوں میں سے 89 کو ان کے مالکان نے اسرائیلی حکام سے جرمانے کی ادائیگی سے بچنے کے لیے خود مسمار کیا تھا، یہ اس جبر کے ماحول کی عکاسی کرتا ہے جس میں فلسطینی رہتے ہیں۔انسانی حقوق کی رپورٹ میں 2027 تک شامی گولان میں آباد کاروں کی تعداد کو دوگنا کرنے کے اسرائیل کے جاری منصوبے کا بھی ذکر ہے جو اس وقت 35 مختلف بستیوں میں تقسیم ہے،آبادکاری کی توسیع کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں کی بھی منظوری دی گئی ہے جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شامی آبادی کی خشکی اور پانی تک رسائی کو محدود کی جاسکتی ہے۔\932مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.