ہائیکورٹ ججز کے خط کا معاملہ،پنجاب بار کونسل نے ہنگامی اجلاس 30مارچ کو طلب کر لیا

بدھ 27 مارچ 2024 21:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) پنجاب بار کونسل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر 30مارچ کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ۔ پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پیر عمران اکرم بودلہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ حجز کا کا خط تشویش ناک عمل ہے جو کہ آزاد اور خود مختار عدلیہ کے وجود پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے اس خط کا سپریم کورٹ آف پاکستان فوری طور پر نوٹس لے ۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حالیہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط کے مطابق خفیہ اداروں کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت قابل مذمت ہے جو کسی صورت میں بھی قابل قبول نہیں ہے تمام ججز صاحبان کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض منصبی مکمل طور پر آئین اور قانون کے مطابق سرانجام دیں اور کسی شخص یا ادارے کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت پر بروقت قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم آئین و قانون کی بالا دستی اور آزاد عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں۔ وکلا کی عدلیہ کی آزادی کیلئے بے شمار قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ خط کا معاملہ پریس کے علم میں کب آیا اور کیسے آیا ۔ان دونوں معتبر اداروں کی آپس میں ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی ملک کے لئے ٹھیک نہیں اس معاملہ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب بار کونسل ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی اور آئینی اداروں کے تحفظ کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی ۔ عدلیہ کے خط پر بھی تحقیقات ہونی چاہیے ۔ چیف جسٹس پاکستان کو اس خط پر مکمل انکوائری کروانی چاہیے اور اسٹیبشلمنٹ بھی قومی ادارہ ہے اس پر بھی الزام لگانا آسان ہو گیا ہے جو بھی اینٹی اسٹیبلشمنٹ کی بات کرتا ہے تو وہ راتوں رات مشہور ہو جاتا ہے۔ اس پر بھی سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کرانی چاہیے۔ اس معاملے پر وائس چیئر مین پنجاب بار کونسل نے ہنگامی اجلاس 30 مارچ کو طلب کر لیا۔