بابر اعظم آرمی ٹریننگ کیمپ میں شامل ہونے کے بجائے آرام کرنا چاہتے تھے، رپورٹس میں دعویٰ

بابر فٹنس کیمپ میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے کیونکہ وہ 2023ء کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد ایک مصروف شیڈول کے بعد اب وقفہ چاہتے تھے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 28 مارچ 2024 13:11

بابر اعظم آرمی ٹریننگ کیمپ میں شامل ہونے کے بجائے آرام کرنا چاہتے تھے، ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 مارچ 2024ء ) قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم ابھی تک کاکول، ایبٹ آباد میں آرمی فٹنس کیمپ میں شامل نہیں ہوئے ہیں کیونکہ باقی ٹیم نیوزی لینڈ سے 18 اپریل سے شروع ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز کی تیاری کر رہی ہے۔ دائیں ہاتھ کے بیٹر عمرہ مکمل کرنے کے بعد ایک دن پہلے لاہور واپس آئے تھے۔ سعودی عرب کے دورے پر ان کے ہمراہ امام الحق، افتخار احمد اور نسیم شاہ بھی تھے۔

ذرائع کے مطابق بابر کل اسکواڈ کو جوائن کریں گے کیونکہ پاکستان ملٹری اکیڈمی میں ٹریننگ روٹین جاری ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بابر فٹنس کیمپ میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے کیونکہ وہ 2023ء کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد ایک مصروف مدت کے بعد وقفہ چاہتے تھے۔ ذرائع کے مطابق بابر تربیتی کیمپ کے اعلان پر خوش نہیں تھے کیونکہ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ تربیتی نظام کا آغاز نیوزی لینڈ سیریز کے کچھ قریب ہو سکتا تھا۔

(جاری ہے)

ایک حالیہ پیشرفت میں پاکستان کرکٹ بورڈ بابر اعظم کو دوبارہ کپتان مقرر کرنے پر غور کر رہا ہے۔ تاہم ذرائع نے مزید واضح کیا کہ بیٹنگ ماسٹر اپنے سابقہ دور میں پاکستان کے کپتان کے طور پر ہٹائے جانے کے بعد دوبارہ ذمہ داریاں سنبھالنے سے گریزاں ہیں۔ ذرائع کے مطابق بابر دوبارہ کپتانی سنبھالنے سے قبل مخصوص معاملات کے حوالے سے یقین دہانی چاہتے ہیں اور اس وقت پی سی بی سے بات چیت کر رہے ہیں۔

بابر کو نومبر میں آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد وائٹ بال کرکٹ میں کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا اور آخر کار وہ شان مسعود کے لیے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے دستبردار ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ عماد وسیم اور محمد عامر ریٹائرمنٹ سے باہر آ چکے ہیں اور مبینہ طور پر دونوں کھلاڑی بابر اعظم کے ساتھ اچھے نہیں ہیں۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ عماد وسیم، بابر اعظم اور محمد عامر کی متحرک کارکردگی کیسے نکلتی ہے کیونکہ دونوں کھلاڑیوں نے قومی ٹیلی ویژن پر بابر کی کارکردگی اور کپتانی پر کھل کر تنقید کی۔