سندھ ہائی کورٹ ، 4سالہ بچیوں سمیت 10سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب

جمعرات 28 مارچ 2024 15:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے 4 سالہ بچیوں سمیت 10 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں 4 سالہ بچیوں سمیت دس سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔متعدد شہریوں کے اہلخانہ اور وکلا عدالت پیش نہیں ہو سکے۔

4 سالہ بچی عائشہ اصغر کے والدین عدالت میں پیش ہوئے۔بچی کے والد نے بتایا کہ میری 4 سالہ بیٹی عائشہ اصغر 14 اگست کو مزار قائد کے باہر سے ایم اے جناح روڈ سے لاپتا ہوئی ہے۔8 مہینوں سے عدالتوں اور پولیس اسٹیشنز کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن کہیں سے کوئی انصاف نہیں مل رہا۔پولیس کی جانب سے بھی کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔

(جاری ہے)

بچی کے والدین عدالت سے بچی کو جلد بازیاب کروانے کی استدعا کردی۔

متعلقہ تفتیشی افسر ڈی ایس پی انویسٹی گیشن عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔4 سالہ بچی سعدیہ کے کیس میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بچی کی بازیابی سے متعلق کیا اقدامات کیے گئے ہیں تفتیشی افسر نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ 3 جے آئی ٹیز ہوچکی ہیں بچی کی تصاویر پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی شائع کی گئی ہیں۔مختلف شیلٹر ہومز اور دیگر اداروں سے بھی پتہ کیا ہے لیکن بچی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔عدالت نے بچیوں سمیت دیگر شہریوں کی بازیابی کے لئے جے آئی ٹیز اور پی ٹی ایف سیشنز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے 4 ہفتوں تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔