بھارت میں ایک مخصوص گروپ عدلیہ کو کمزور کرنے میں مصروف ہے، 6سووکلا کا چیف جسٹس کے نام خط

جمعہ 29 مارچ 2024 11:40

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2024ء) بھارت میں 6سو سے زائد وکلا ءنے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑکے نام خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص گروپ ملک میں عدلیہ کو کمزور کرنے میں مصروف ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق خط لکھنے والوں میں سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے ،پنکی آنند ، منن کمارمشرا، آدیش اگروال، چیتن متل ، حتیش جین، اجوالا پوار، ادے ہولا اور سوروپماچتر ودید بھی شامل ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ یہ مخصوص گروپ عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کےلئے دبائو ڈالتا ہے خاص طور پر ایسے معاملات میں جن میں یا تو سیاست دان ملوث ہیں یا ان پر بدعنوانی کے الزامات ہیں۔خط میں کہا گیا کہ اس مخصوص گروپ کی سرگرمیاں ملک کے جمہوری تانے بانے اور عدالتی عمل پر اعتماد کےلئے خطرہ ہیں۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا کہ یہ گروپ اپنے سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر عدالتی فیصلوں کی تعریف یا تنقید کرتا ہے ۔

خط میں کہا گیا ہے کہ یہ عجیب بات ہے کہ کسی رہنما پر بدعوانی کا الزام لگایا جاتا ہے اور پھراگر عدالت کا فیصلہ اس گروپ کی مرضی کے مطابق نہ ہو تو میڈیا کے ذریعے عدالت پر تنقید شروع کی جاتی ہے ۔ وکلا نے لکھا کہ یہ مخصوص گروپ اس وقت زیادہ متحرک ہوجاتا ہے جب ملک میں انتخابات ہونے والے ہوتے ہیں ، اس گروپ نے 2018-2019میں بھی یہی حربہ استعمال کیا تھا۔وکلا نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ عدلیہ کو بیرونی دبائو سے بچانے اور قانون کی حکمرانی کوبرقرار رکھنے کےلئے ٹھوس اقدامات کرے۔