اتر پردیش، مسلم رہنما ، سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کا جیل میں انتقال

جمعہ 29 مارچ 2024 17:56

لکھنو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2024ء) مسلم رہنما اور ریاست اترپردیش کی قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن مختار انصاری دوران قید دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ہیں۔ وہ اترپریش کی باندہ جیل میں قید تھے ۔انکا جمعرات کی رات باندہ میڈیکل کالج میں دوران علاج دل کا دورہ پڑا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مختار انصاری کو جمعرات کی شام اس وقت باندہ میڈیکل کالج میں داخل کرایاگیا جب وہ اپنی بیرک میں بے ہوش پائے گئے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی خبروں میں کہا گیا کہ علاج کے دوران وہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ قبل ازیں مختار انصاری نے اپنے خلاف دائر مقدمہ کی ایک سماعت کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ جیل میں انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہیں کھانے میں زہر دیا جا رہا ہے جسکی وجہ سے ان کی صحت خراب ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

مختار انصاری کے بھائی افضل انصاری نے بھی کہا ہے کہ انکے بھائی کو جیل میں زہر دیاگیا ہے۔

مرحوم کے بیٹے عمر انصاری نے بھی کہا ہے کہ انکے والد کو زہر دیا گیا ہے۔مختار انصاری پانچ مرتبہ رکن اسمبلی رہے ہیں۔ اتر پریش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست حکومت نی2017 میں اقتدار میں آنے کے بعد انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا ، مختار انصاری اور انکے حامیوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا گیا ۔ یوگی حکومت نے انصاری خاندار کی کروڑوں مالیت کی جائیدادیں ضبط اور منہدم کی ہیں۔ انکی موت کے بعد ریاست اتر پردیش میں حالت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ مختار انصاری کی رہائش گاہ پر انکے حامیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی ہے۔ حکومت نے حالات کو قابو میں رکھنے کیلئے بڑی تعداد میں فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں اور علاقے میں دفعہ144نافذ کر دی ہے۔