خواتین کو گھر کی دہلیز پرخاندانی منصوبہ بندی کی معلوما ت وسہولیات فراہمی کا نیٹ ورک متعارف کرادیاہے، ڈی جی بہبودآبادی ثمن رائے

اتوار 31 مارچ 2024 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2024ء) ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی پنجاب و چیف ایگزیکٹو آفیسر پی پی آئی ایف ثمن رائے نے کہا ہے کہ خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات اور معلومات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے تربیت یافتہ خواتین کانیٹ ورک متعارف کروایا گیا ہے جو کمیونٹی بیسڈ فیملی پلاننگ ماڈل کے طور پر ابتدائی سطح پر ہی کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس ماڈل کی اہمیت ،افادیت اور بہتر نتائج دیکھتے ہوئے اس کا دائرہ کار مزید 10اضلاع شیخوپورہ، ننکانہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، قصور، چنیوٹ، ٹی ٹی سنگھ، سرگودھا اور لاہور تک بڑھا دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی پی آئی ایف نے خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی کے بارے مشاورت اور صحت کی خدمات کو بہتر بنا کر اسے پسماندہ طبقات کے گھروں کی دہلیز تک ان سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنادیا ہے،اس ماڈل کو کمیونٹی ریسورس پرسنز کے طور پر اپنی خدمات فراہم کرنے والی مقامی طور پر تربیت یافتہ خواتین کے ذریعے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس ماڈل کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات ہر ایک شخص تک پہنچانے کیلئے گروپ آگاہی سیشن، آڈیو ویژول اور پرنٹ میٹریل کے ذریعے معلومات کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا ہے۔کمیونٹی بیسڈ فیملی پلاننگ ماڈل کا مقصد دیہی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے خواتین کو سماجی و اقتصادی طور پر با اختیار بناکرعالمی معیار کے عین مطابق خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات کی فراہمی کو ہر گھر تک یقینی بنادیا گیاہے،تربیت یافتہ خواتین کوگھروں میں مقامی آبادی کو گھریلو اشیائ، خا ندانی منصوبہ بندی اورحفظان صحت سے متعلق پراڈکٹس فراہم کرنے کیلئے دکانیں بنا کر دی گئی ہیں جبکہ مقامی خواتین کیلئے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق معلومات کی فراہمی بھی انہی دکانوں کے ذریعے ممکن بنائی گئی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی پنجاب نے کہا کہ ان ورکرز کو خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق پراڈکٹس پر مشتمل "بزنس ان باکس"بیگ فراہم کئے گئے ہیں جسے اپنے وزٹ کے دوران گھر گھر جا کر خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی کی معلومات، مشاورت ،قلیل مدتی مانع حمل کے طریقہ جات اور خدمات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اپنی پراڈکٹس فروخت کرتی ہیں۔ثمن رائے نے کہا کہ اس سے 8 لاکھ 23ہزار شادی شدہ خواتین تک خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات کی فراہمی متوقع ہے۔