ورلڈ بینک نے یوکرین دیوالیہ ہونے کا خدشہ ظاہرکردیا

مغربی ممالک کی جانب سے قرضوں کو معاف کرنے یا رول بیک نہ کرنے کی صورت میں کیف 2025کے اوائل میں دیوالیہ ہوسکتا ہے .روسی ادارے کا ورلڈ بنک ذرائع کے حوالے سے دعوی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 اپریل 2024 14:19

ورلڈ بینک نے یوکرین دیوالیہ ہونے کا خدشہ ظاہرکردیا
ماسکو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 اپریل۔2024 ) ورلڈ بینک نے یوکرین دیوالیہ ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے مغربی ممالک کی جانب سے قرضوں کو معاف کرنے یا رول بیک نہ کرنے کی صورت میں کیف 2025کے اوائل میں دیوالیہ ہوسکتا ہے یوکرین کا معاشی انحصارمغربی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی مالی امداد پر ہے جس میں حالیہ مہینوں میں کمی آئی ہے جب کہ امریکی کانگریس میں بھی یوکرین کے لیے 60 بلین ڈالر کا امدادی پیکج تعطل کا شکار ہے.

(جاری ہے)

روسی نشریاتی ادارے کے مطابق ورلڈ بنک کے اعلی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ ہفتے ورلڈ بنک کے پروگرام کے تحت یوکرین کو 1اعشاریہ5بلین ڈالر کی قسط فراہم کی گئی ہے جس کے بعد اس کے غیرملکی قرضوں میں مزید اضافہ ہوا ہے . روسی ادارے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ روس کی نمائندگی کرنے والے ورلڈ بینک کے ڈویژن نے تنظیم کے چارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے قرض کے خلاف ووٹ دیا تھا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فنڈز مختص کرنے سے متعلق دستاویز یوکرین کے عوامی مالیات کی ”تباہ کن“ حالت کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کی وجہ معاشی بدحالی اور غیر ملکی امداد میں کمی ہے.

ورلڈ بنک کے عہدیدار نے خبردار کیا کہ اگر 2025 تک مغربی قرض دہندگان کیف کے قرضوں کو معاف کرنے سے انکار کرتے ہیں تو ملک دیوالیہ ہو سکتا ہے انہوں نے بتایا کہ واشنگٹن میں قائم مالیاتی ادارے کی اعلی انتظامیہ نے یوکرین کے ساتھ تعاون میں” خطرات“ کو تسلیم کیا ہے اور کہا ہے کہ پچھلے لین دین کی طرح اس نے کیف کے لیے اپنے فنڈز فراہم نہیں کیے ہیں ذرائع نے بتایا کہ تازہ ترین قسط میں یوکرین نے عالمی بینک کے دو بڑے عطیہ دہندگان جاپان اور برطانیہ کی ضمانتوں سے ایک بار پھر فائدہ اٹھایاہے.

یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیگل کے مطابق یہ قرض سماجی اور انسانی ضروریات کے ساتھ ساتھ تعمیر نو پر خرچ کیا جائے گا یوکرین کی حکومت اس سال 43اعشاریہ9 بلین ڈالر کے ریکارڈ بجٹ خسارے کی توقع رکھتی ہے اور اس کا بڑا حصہ اپنے مغربی اتحادیوں کی مالی امداد سے پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے. پچھلے سال یوکرائن کے سابق وزیر اعظم نکولے آزاروف نے کہا تھا کہ یوکرین میں معاشی بحران بہت پہلے شروع ہوا تھا اور ملک دیوالیہ پن کے قریب پہنچ چکا ہے آزاروف نے کہا تھا کہ یوکرین کے دیوالیہ ہونے کے خدشات اپنے بجٹ کو فنڈ دینے میں ناکامی سے ظاہر ہوتے ہیں کیونکہ ملک تقریباً مکمل طور پر مغربی امداد پر انحصار کرتا ہے.