سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کے ان شہریوں کو کمین گاہوں میں رکھنے کے ساتھ ان پر تشدد کیا جا رہاہے،ملک لیاقت علی خان

بدھ 3 اپریل 2024 19:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2024ء) وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان اور انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان کے درمیان آئی جی پی آفس میں ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں معاون خصوصی ملک لیاقت علی خان نے سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے ضلع دیر سے تعلق رکھنے والے خیبرپختونخوا کے شہریوں کی بازیابی اور ان کی حالت زار پرتبادلہ خیال کیا۔

ملک لیاقت علی خان نے کہاکہ سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کے ان شہریوں کو کمین گاہوں میں رکھنے کے ساتھ ان پر تشدد کیا جا رہاہے جس کے باعث یہ معاملہ فوری توجہ اور حل کا متقاضی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ دیر کے جن علاقوں سے ان شہریوں کا تعلق ہے وہاں کے عوام میںشدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتاہے اور متاثرہ خاندان صوبائی حکومت سے مسئلہ کے حل کیلئے مطالبات کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کس بھی ناخوشگوار واقع کو رونما ہونے سے پہلے اس اہم مسئلہ پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبے کے عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت وقت کا اولین فرض ہے۔ معاون خصوصی کی جانب سے توجہ مبذول کرانے پر انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے انسپکٹر جنرل پولیس سندھ سے موقع پر رابطہ کیا اور اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے بات کی جس پرانسپکٹر جنرل پولیس سندھ نے مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔