ڈیرہ اسماعیل خان کے 1613 اساتذہ کی بحالی اور تحصیل پہاڑپور کو ضلع کا درجہ دینے سے متعلق قرار داد صوبائی اسمبلی میں جمع کرا دی گئی

بدھ 3 اپریل 2024 22:39

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2024ء) رکن صوبائی اسمبلی مخدوم سید افتاب حیدر شاہ نے ڈیرہ اسماعیل خان کے 1613 اساتذہ کی بحالی ،تحصیل پہاڑپور کو ضلع کا درجہ دینے اور سابقہ دور میں متعدد علاقوں کو تحصیل پہاڑپور سے الگ کر کے تحصیل پنیالہ میں شامل کرنے کی خلاف قرارداد صوبائی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے تین مختلف قراردادوں میں جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی مخدوم زادہ سید محمد آفتاب حیدر نے مطالبہ کیا ہے کہ 2010 میں ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک معزز ایم پی اے کی قرارداد کو بنیاد بنا کر سابقہ ایم ایم اے حکومت کے 2004 سے 2007 تک مختلف کیڈر کی بھرتی 1613 اساتذہ کا کیس متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کیا گیا جو مختیار باچا کی سربراہی میں قائم تھی اس کمیٹی کی سفارشات پر محکمہ تعلیم نے 1613 اساتذہ کو برطرف کر دیا حالانکہ یہ اساتذہ اپنا پروبیشن پیریڈ پورا کر چکے تھے اور ان کے تمام قواعد بھی پورے تھے انہوں نے کہا کہ اسمبلی بذریعہ قرارداد صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس سلسلے میں ایک اور کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس کیس کی مکمل جانچ پڑتال کرےاور ان اساتذہ کی بحالی کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں ایک اور قرارداد میں انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے تحصیل پہاڑپور کو تقسیم کر کے پنیالہ کو تحصیل کا درجہ دیا تحصیل پنیالہ چار یونین کونسل پر مشتمل ہیں جس میں پنیالہ ونڈا خالق محمد اور بند کورائی یہ تین یو سی تحصیل پہاڑ پورسے الگ کی گئی اور گلوٹی یونین کونسل کو تحصیل ڈی خان سے الگ کیا گیا انہوں نے کہا کہ یو سی بند کرائی میں وی سی ون بندکورائی وی سی بند کورائی ٹو کے علاوہ وی سی روڈی خیل جو تحصیل پہاڑپورسے صرف 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہونے کے علاوہ کاروباری لحاظ سے ثقافتی لحاظ سے اور لسانی لحاظ سے تحصیل پہاڑپور کا حصہ بنتے ہیں لیکن ان تین ویلیج کونسل کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے لسانی بنیادوں پر ناجائز طریقے سے تحصیل پنیالہ میں شامل کیا گیا جو یہاں کے عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے جس سے عوام میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے لہذا یہ اسمبلی بذریعہ قرارداد حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وی سی بند کورائج ون وی سی بند کورائی ٹو اور وی سی روڈی خیل کو تحصیل پنیالہ سے الگ کر کے تحصیل پہاڑ پور کا حصہ بنایا جائے تیسری قرارداد میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ تحصیل پہاڑپور آبادی کے لحاظ سے صوبہ خیبر پختونخوا کی ایک بہت بڑی اور گنجان آباد تحصیل ہے صوبہ کو آبپاشی مال اور شوگر سیس میں سب سے زیادہ ریونیو دیتی ہے اس کی آبادی 2017 کی مردم شماری میں چار لاکھ سے زائد ہے گزشتہ صوبائی حکومت نے تحصیل پہاڑ پور سے تین یونین کونسل کو الگ کر کے پنیالہ کو تحصیل کا درجہ دیا حالیہ مردم شماری 2023 کے مطابق اور تحصیل پنیالہ کو ساتھ ملا کر یہ آبادی پانچ لاکھ سے زیادہ نفوس پر مشتمل ہے مگر سابقہ حکومتوں نے تحصیل پہاڑپور کو نظر انداز کر کے ایسی تحصیلوں کو ضلع کا درجہ دیا جس کی آبادی صرف دو لاکھ ہے لہذا اسمبلی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ تحصیل پھاڑپور کی آبادی اور ریونیوکو مد نظر رکھتے ہوئے تحصیل پہاڑپور اور تحصیل پنیالہ پر مشتمل پہاڑ پور کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان کریں تاکہ یہاں کے عوام میں پایا جانے والا احساس محرومی دور ہو۔