ججز معاملہ!وقت گزر گیاشارٹ کٹ نہیں فل کورٹ بنایا جائے،چوہدری برجیس طاہر

سینئرججزکی اداروں پر بدگمانی سوچی سمجھی سازش کا شاخسانہ ہے،سابق وزیر امور کشمیر کی میڈیا

جمعرات 4 اپریل 2024 13:30

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2024ء) سابق وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہاہے کہ6 سینئرججزصاحبان کی اداروں پر بدگمانی سوچی سمجھی سازش کا شاخسانہ ہے، ججزصاحبان کے خط پر کبھی کمیشن،ازخودنوٹس اور کبھی 7رکنی بینچ قبول نہیں ہے،اب وقت گزر چکا ہے قوم اعلی عدلیہ کے 6سینئر ججز کی اداروں کیخلاف بدگمانی کا نوٹس لیتے ہوئے فل کورٹ کا مطالبہ کرتی ہے،ججز کا اس طرح اداروں کے خلاف کھل کر سامنے آنا اچانک نہیں ہوا،یہ اداروں اور ملک کے خلاف سوچی سمجھی سازش کا شاخسانہ ہے،ججزصاحبان کے معاملے پر ہر شہری شکوک وشبہات میں مبتلا ہے اور فل کورٹ کا مطالبہ کرتا ہے،بے شک اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے لیکن قوم انصاف کا بھی مطالبہ کرتی ہے،انصاف سب کو ملنا چاہئے اور ہوتا ہوا نظر آنا چاہئے،،قوم کی نظریں انصاف کے حصول پر مرکوز ہیں،اس سے قبل جسٹس صدیقی کے ساتھ جو ہواوہ بھی سب کے سامنے ہے،انہوں نے کہا کہ تصدق جیلانی کی معذرت کے بعدوقت کا تقاضہ یہی ہے کہ فل کورٹ تشکیل دیا جائے،تاکہ انصاف ہوسکے،برجیس طاہر کا مزید کہنا تھا کہ جب تک 9مئی کے ملزموں اور اصل کرداروں کو سزا نہ دی گئی اور انہیں کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیاملک میں افراتفری رہے گی،مطالبہ کرتے ہیں کہ فل کورٹ تشکیل دے کر معاملہ کو ختم کیاجائے تاکہ عدلیہ کی آزادی اور اداروں پر اعتماد بحال ہو سکے۔