جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: اعظم سواتی کی عبوری ضمانت منظور

عدل کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا تو ملک نہیں چل سکتا، اعظم سواتی کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 4 اپریل 2024 16:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2024ء) اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی کی عبوری ضمانت 20 اپریل تک منظور کر لی۔کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔سماعت کے آغاز میں عدالت نے اعظم سواتی کے دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں دائمی وارنٹ منسوخ کر دیے۔

اعظم سواتی نے درخواستِ ضمانت قبل از گرفتاری دائر کر دی۔وکیلِ صفائی نے کہا کہ عدم پیشی کے باعث عدالت نے اعظم سواتی کی ضمانت خارج کر دی تھی۔عدالت نے 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کی۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عمومی طور پر جب کوئی وکیل ہاتھی نکال دے تو دم نکالنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ آپ پر یہ سیکشنز لگی ہوئی ہیں تو آپ نے اس سے متعلق عدالت کی معاونت کرنی ہے، سلمان صفدر صاحب! ایک مختصر سا حصہ رہ گیا ہے جس پر آپ نے دلائل دینے ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ رمضان میں جب آپ کام کرتے ہیں تو عید سے پہلے عیدی ملنے کا تقاضہ ہوتا ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ حامد علی شاہ صاحب دلائل کے لیے جتنا وقت چاہیں گے ہم انہیں دیں گے، عید ہونے نہ ہونے کا اس میں کوئی معاملہ نہیں، ہم نے قانونی تقاضے پورے کرنے ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا جلسہ ماضی کی طرح ہی ہو گا، عدل کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا تو ملک نہیں چل سکتا۔