اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خط ملنے کا معاملہ،ملک بھر کے تمام پوسٹ آفسز اور کورئیر دفاتر کوریڈ الرٹ جاری

پوسٹ آفسز اور کورئیر کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ کسی بھی ہائی پروفائل شخصیت کے نام کوئی خط ہوا تو جانچ پڑتال کی جائے ،خط کو کھولا نہیں جائے گا مگر مختلف پہلوو¿ں سے چیک کرنے کے بعد اسے پوسٹ کرنے کی اجازت ہوگی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 5 اپریل 2024 15:10

اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خط ملنے کا معاملہ،ملک بھر کے تمام پوسٹ ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 اپریل2024 ء) سیکورٹی اداروں نے سپریم کورٹ ،اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز اور مشکوک خط ملنے کے معاملے پر ملک بھر کے تمام پوسٹ آفسز اور کورئیر دفاتر کو الرٹ جاری کر دیاہے۔ہائی پروفائل شخصیات کو دھمکی آمیز خطوط پہنچائے جانے کے معاملے پر اداروں کی جانب سے تمام پوسٹ آفسز اور کوریئر دفاتر کو ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

مراسلے میں تمام پوسٹ آفسز اور کورئیر کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ اگر کسی بھی ہائی پروفائل شخصیت کے نام کوئی خط ہوا تو جانچ پڑتال کی جائے، خط کو کھولا نہیں جائے گا مگر مختلف پہلووٴں سے چیک کرنے کے بعد اسے پوسٹ کرنے کی اجازت ہوگی۔ خطوط کے اوپر لکھے گئے ناموں اور ولدیت کو بھی میچ کر کے ان کی تفصیلات کی جانچ کی جائے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سپریم کورٹ ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھجوانے کے معاملے میں مزید اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں، سی ٹی ڈی کو خطوط سے ملنے والے پاوٴڈر کی فارنزک رپورٹ مل گئی،خط سے ملنے والے پاوٴڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

فارنزک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاو¿ڈر میں آرسینک یعنی سنکھیا کی 15 فیصد مقدار پائی گئی، آرسینک ایک زہریلا مواد ہوتا ہے۔ پاوٴڈر میں آرسینک کی 70 فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے، اس کے سونگھنے سے انسان کے اعصاب پر شدید اثر پڑتا ہے۔ سی ٹی ڈی نے سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاوٴن کے لیٹر باکسز کے قریب کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی حاصل کر لی ہے ، ویڈیو میں موجود مشتبہ افراد کی نادرا کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے۔

سی ٹی ڈی نے ویڈیو میں موجود کچھ مشکوک افراد سے تفتیش کا فیصلہ کیا ہے۔یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جس پر پاوٴڈر اوردھمکانے والا نشان پایا گیا تھا۔چاروں خطوط میں پاوٴڈرپایاگیا اور دھمکی آمیز اشکال بنی ہوئی تھیں جب کہ سپریم کورٹ کے ججز کو گل شاد نامی خاتون کی طرف سے خط لکھے گئے تھے۔

خطوط کو کاوٴنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔اسی طرح اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8ججز کوبھی خط موصول ہوئے تھے۔ خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، ریشم نامی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے ججزکوخطوط بھیجے تھے۔اس کے اگلے ہی روز لاہور ہائیکورٹ کے بھی 4 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے۔رجسٹرار آفس کے مطابق خطوط جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس عابد عزیز اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھجوائے گئے تھے جب کہ خط موصول کرنے والے لاہور ہائیکورٹ کے چاروں ججز انتظامی کمیٹی کے رکن ہیں۔سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے معاملے پر سی ٹی ڈی میں مقدمات درج کرلئے گئے تھے۔