ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے پر وزارت داخلہ کو تفتیشی رپورٹ ارسال

خط پر آرسینک پاؤڈر پایا گیا جس کی مقدار زہریلی نہیں تھی، آرسینک جن پنسار اسٹورز سے ملتا ہے ان کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا، سی سی ٹی وی فوٹیج اور خطوط بھیجنے والوں کے نام نادرا کو بھجوا دیئے۔ رپورٹ کا متن

Sajid Ali ساجد علی اتوار 7 اپریل 2024 16:35

ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے پر وزارت داخلہ کو تفتیشی رپورٹ ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل 2024ء ) سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے پر وزارت داخلہ کو تفتیشی رپورٹ ارسال کر دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے پر وزارت داخلہ کو اب تک ہونے والی تفتیش کی رپورٹ ارسال کی گئی ہے، رپورٹ وفاقی پولیس نے وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ 2 اپریل کو ہائی کورٹ کے 8 ججز کو مشکوک خطوط ملے، 3، 4 اور 5 اپریل کو سپریم کورٹ ججز کو بھی خطوط موصول ہوئے، معاملے کے الگ الگ 2 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، خط پر آرسینک پاؤڈر پایا گیا جس کی مقدار زہریلی نہیں تھی، آرسینک جن پنسار اسٹورز سے ملتا ہے ان کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا، تفتیشی ٹیمیں ان تمام دکانوں کے دورے کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی پولیس کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کی راولپنڈی اور اسلام آباد کے لیے 2 ٹیمیں بنائی گئی ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج اور خطوط بھیجنے والوں کے نام نادرا کو بھجوا دیے، لفافوں پر تحریر اور سیاہی کے تجزیہ کے لیے ایکسپرٹس کو بھجوا دیا گیا، خط پر لگائی جانے والی پوسٹل اسٹیمپ کا بھی تجزیہ کیا جارہا ہے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کرائی جارہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کو دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کا امکان ہے، کمیٹی میں میں حساس اداروں کے افسران شامل ہوں گے، کمیٹی میں ایم آئی، آئی بی اور آئی ایس آئی کا ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا، حساس ادارے کے افسران پولیس اور سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم کی معاونت کریں گے۔