پاکستان یوروبانڈ کا ایک ارب ڈالر قرض واپس کرنے کو تیار

کسی بھی وقت بانڈ کے قرض کی واپسی کے لیے تیار اسٹیٹ بینک وزار ت خزانہ کی ہدایت کا منتظر ہے۔ رپورٹ

اتوار 7 اپریل 2024 17:10

پاکستان یوروبانڈ کا ایک ارب ڈالر قرض واپس کرنے کو تیار
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2024ء) پاکستان نے اپریل 2024 کے وسط سے دس سالہ یورو بانڈز کے میچور ہونے پر ایک ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنے کی تیاری کرلی ہے، اس ادائیگی سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں یورو بانڈز اور سکوک فروخت کرکے حاصل کیا جانے والا قرضہ 7ارب ڈالر سے کم ہوجائے گا۔ اسٹیٹ بنک کے مطابق اسٹیٹ بنک کسی بھی وقت بانڈ کے قرض کی واپسی کے لیے تیار ہے اور اس حوالے سے وزار ت خزانہ کی ہدایت کا منتظر ہے، یورو بانڈ 15 اپریل 2024ء کو میچور ہو رہے ہیں، پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر سے بڑھنے کے بعد پاکستان کی جانب سے عالمی سرمایہ کاروں کو جلد یا وقت پر ادائیگی کی توقعات کی وجہ سے یورو بانڈ کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور ایک بانڈ ایک ڈالر تک پہنچ گیا، اسٹیٹ بنک کے گورنر جمیل احمد نے گزشتہ ماہ تجزیہ کاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے مالی سال 2023-24 میں میچور ہونے والے تمام قرضوں کی واپس ادائیگی کا انتظام کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹاپ لائن سکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ پاکستان نے زر مبادلہ کے ذخائر کے بحران کے باوجود دسمبر 2023ء میں میچور ہونے والے ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈ کی ادائیگی وقت سے قبل کردی تھی، پاکستان کے 2024کے بانڈز کی ساکھ میں گزشتہ 18ماہ کے دوران 160فیصد اضافہ ہوا ہے، پاکستان نے 2023 میں نہ صرف یورو بانڈ کے قرض کی واپسی کی تھی بلکہ اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو 8ارب ڈالر پر برقرار رکھنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے، پاکستان کے حالیہ زر مبادلہ کے ذخائر 8ارب ڈالر ہیں جن میں سے 5ارب ڈالر کمرشل بنکوں کے پاس ہیں۔

انہوں نے کہا اس سے قبل فروری 2023میں پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر کر 3ارب ڈالر پر آگئے تھے اور بانڈز کے قرض کی واپسی میں ناکامی کے باعث دیوالیہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا، ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈز قرض کی واپسی کے بعد پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی آئے گی۔ دوسری طرف اپریل کے اخر میں 1.1ارب ڈالر کی قسط آئی ایم ایف سے ملنے کا امکان ہے، غیر ملکی پورٹ فولیو انویسٹرز کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج سے شیئرز اور ٹی بلز کی خریداری اور سٹیٹ بنک کی طرف سے مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی وجہ سے بھی پاکستان کو ریگولر قرضوں کی واپسی کا انتظام کرنے کا موقع مل رہا ہے، ستمبر 2025ء میں میچور ہونے والے 50 کروڑ ڈالر کے یورو بانڈز کی قیمت بھی گزشتہ ماہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول کے معاہدے کے بعد بڑھ گئی ہے، اس کی قیمت اب فی یو ایس ڈالر 96.2سینٹ پر ہے، انٹرنیشنل مارکیٹ میں گردش کرنے والے پاکستان کے یورو بانڈز اور سکوک کی مالیت 7.8ارب ڈالر ہے، ان سب کی ادائیگی مدت اپریل 2051ء تک ختم ہوگی۔

بتایا جارہا ہے کہ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے عالمی مارکیٹ میں نئے بانڈز متعارف نہ کرانے کا فیصلہ کیا تھا، پاکستانی کرنسی کے استحکام نے بھی پاکستان کی معیشت اور اس کے قرض کے انسٹرومنٹس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا ہے، ٹاپ لائن ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی کرنسی خطے میں سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی کے طور پر ابھری ہے، امسال اب تک کرنسی کی قدر 3.1فیصد بہتر ہوئی ہے۔