ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھجوانے کاایک ہی ماسٹر مائنڈ ہے،فرانزک رپورٹ میں انکشاف

خطوط کی ہینڈ رائٹنگ کی فارنزک رپورٹ سی ٹی ڈی کو موصول ،خطوط ایک ہی پوسٹ آفس سے بھجوائے گئے، خطوط میں ڈالا گیا آرسینک بھی ایک ہی شخص نے خریدا،تحقیقاتی ٹیم

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 8 اپریل 2024 10:52

ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھجوانے کاایک ہی ماسٹر مائنڈ ہے،فرانزک رپورٹ ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 اپریل2024 ء) سپریم کورٹ ،اسلام آباداور لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو خط ایک ہی شخص نے لکھے،ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھجوانے کاایک ہی ماسٹر مائنڈ ہے،خطوط کی ہینڈ رائٹنگ کی فارنزک رپورٹ سی ٹی ڈی کو موصول ہوگئی جس میں سپریم کورٹ، اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو خطوط کی لکھائی میچ ہوگئی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریشم، ریشماں اور گلشاد کے نام سے لکھے گئے خط ایک ہی شخص نے لکھے گئے اور سپریم کورٹ، اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کو بھجوائے گئے خطوط ایک ہی پوسٹ آفس سے بھجوائے گئے۔

ذرائع سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ججز کو خطوط میں ڈالا گیا آرسینک بھی ایک ہی شخص نے خریدا۔ خطوط میں موجود آرسینک کہاں سے خریدا گیا؟ اس کے بھی بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

خط پوسٹ کرنے والے کی شناخت کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے پوسٹ باکسز کے قریب سے حاصل سی سی ٹی وی ویڈیوز کا نادرا سے شناخت کا عمل جاری ہے۔خیال رہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز اور مشکوک خط ملنے کے معاملے میں تحقیقاتی اداروں کودو روز قبل اہم کامیابی ملی تھی۔

سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم کو خطوط بھیجنے والے ملزمان کی چار کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز ملی تھی۔ ملنے والی تمام ویڈیوز کا معائنہ اور شناخت کیلئے تمام ویڈیوز نادرا کو بھجوایا گیا تھا۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق چاروں فوٹیجز میں مبینہ طور پر خطوط ڈالنے والے افراد نظرآرہے تھے۔سپریم کورٹ ،اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے معزز جج صاحبان کو مشکوک اور دھمکی آمیز خطوط ملنے کے بعد ان خطوط کا پتہ لگانے کیلئے کاوٴنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے 3 ٹیمیں تشکیل دیں تھیںجن میں سے دو ٹیمیں اسلام آباد کاوٴنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ اور تیسری ٹیم لاہور سی ٹی ڈی پر مشتمل تھی۔

تمام ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے رجسٹرارز کو پیش رفت سے آگاہ کررہی ہیں۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ و اسلام آباد او ر لاہور ہائیکورٹ کے معز ز ججز صاحبان کو دھمکی آمیز اور مشکوک خطوط پہنچائے جانے کے معاملہ پرسیکورٹی اداروں کی جانب سے تمام پوسٹ آفسز اور کورئیر دفاتر کو ریڈ الرٹ جاری کیا گیاتھا۔تمام ڈاکخانوں،کوریئر کمپنیوں کے دفاتر کو ہدایت کی گئی تھی کہ اگر کسی بھی ہائی پروفائل شخصیت کے نام کوئی خط ہوا تو جانچ پڑتال کی جائے گی ،خط کو کھولا نہیں جائے گا مگر مختلف پہلوو¿ں سے چیک کرنے کے بعد اسے پوسٹ کرنے کی اجازت ہو گی۔