یوکرین:خارکیف پر بمباری جاری، زیلنسکی کی مزید امداد کی اپیل

DW ڈی ڈبلیو پیر 8 اپریل 2024 13:40

یوکرین:خارکیف پر بمباری جاری، زیلنسکی کی مزید امداد کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 اپریل 2024ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے اتحادیوں کواس کی حمایت میں اضافہ کرنا چاہیے اور مناسب فضائی دفاع فراہم کرنا چاہیے کیونکہ کییف کئی محاذ پر روسی فورسز کا مقابلہ کر رہا ہے۔

اتوار کی رات کو اپنے معمول کے خطاب کے دوران زیلنسکی نے کہا کہ دنیا کو یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر، جو کہ اس وقت حملوں اور بم دھماکوں کا نشانہ بنا ہوا ہے، کے درد کو سمجھنا ہی چاہیے۔

یوکرین: پیٹریاٹ میزائیلوں کا مطالبہ اور امریکہ کی یقین دہانی

نیٹو وزرائے خارجہ کا اجلاس جاری، یوکرین کی امداد پر غور وخوض

زیلنسکی نے کہا،''یہ بالکل واضح ہے کہ یوکرین میں ہماری موجودہ فضا ئی دفاعی صلاحیتیں کافی نہیں ہیں اور یہ ہمار ے شراکت داروں کے سامنے واضح ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا،''دنیا کو آخر کار اس تکلیف کے بارے میں سننا ہی ہوگا جو روسی دہشت گردخارکیف کو پہنچارہے ہیں۔

‘‘

زیلنسکی کا روس سے جنگ ہارنے کا انتباہ

اس سے قبل اتوار کو صدر زیلنسکی نے ایک ویڈیو میٹنگ کے دوران متنبہ کیا تھا کہ اگر امریکی کانگریس نے ایک بڑے فوجی امداد ی پیکج کی منظوری نہیں دی تو کییف جنگ ہار جائے گا۔ یہ امداد ریپبلیکن پارٹی کی جانب سے مخالفت کے سبب مہینوں سے زیرالتوا ہے۔

زیلنسکی نے ایک ویڈیو میٹنگ کے دوران کہا کہ کانگریس کو یہ بتانا ضروری ہے کہ اگر کانگریس یوکرین کی مدد نہیں کرتی تو یوکرین جنگ ہار جائے گا۔

روسی حملے، یوکرینی توانائی کے ڈھانچے کو اربوں کا نقصان

روس چاہتا ہے کہ یوکرین جنگ جلد ختم ہو، ولادیمیر پوٹن

زیلنسکی نے مزید کہا کہ یوکرین کے لیے امداد کے بغیر''رہنا ‘‘ یا ''زندہ رہنا‘‘مشکل ہو گا۔ اگر یوکرین جنگ ہارتا ہے تو دوسری ریاستوں پر بھی حملہ کیا جائے گا۔

زیلنسکی نے یہ اپیل اس وقت کی جب ماسکو نے اگلے محاذ پر واقع شہر چاسیف یار پر حملے تیز کردیے ہیں۔

یوکرین کی فوج نے اس لڑائی کو ''مشکل ‘‘ اور''شدید‘‘ قرار دیا۔ یہ شہر یوکرینی فوج کے لیے ریل اور رسد کا ایک اہم مرکز ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روس نے اتوار کی رات کو یوکرین کے جنوبی اور مشرقی شہروں پر ڈرونز کے دو درجن سے زائد حملے کیے۔ ان حملوں میں اہم انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری طرف یوکرینی فضائیہ نے ایرانی ساخت کے سترہ ڈرونز کو تباہ کردینے کا دعویٰ کیا ہے۔

دریں اثناء بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے)نے ڈرون حملے میں یوکرین میں زاپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کو نقصان پہنچنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ماسکو اور کییف نے اس حملے کے سلسلے میں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

ج ا/ ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)