چین میں 12 پاکستانی ماہرین کو جیوڈیٹک ڈیٹم کی تربیت فراہم

منگل 9 اپریل 2024 16:02

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2024ء) پاکستان میں نئی نسل کے قومی جغرافیائی نظام کے قیام کے لئے دوسری تکنیکی تربیت حال ہی میں مکمل ہوگئی ہے تقریباً 12 پاکستانی تکنیکی ماہرین نے سروے اور نقشہ سازی کے اپنے علم اور ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے اور اپ ڈیٹ کرنے کے لئے کورس میں شرکت کی۔ گوادر پرو کے مطابق 2011 میں پاکستانی حکومت نے چینی حکومت سے پاکستان میں نیکسٹ جنریشن جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے مدد کی درخواست کی تھی۔

اس جغرافیائی انفارمیشن سسٹم میپنگ اور سروے کے منصوبے سے معیشت اور معاشرے کے شعبوں میں تحقیق اور اختراع کی حوصلہ افزائی کی توقع ہے۔ یہ روابط سائنس و ٹیکنالوجی،سرکاری اداروں اور سرکاری اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دیں گے۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق مئی 2017 میں چینی اور پاکستانی حکومتوں نے لیٹرز آف ایکسچینج پر دستخط کئے تھے اور چینی حکومت نے اس منصوبے میں مالی تعاون کا وعدہ کیا تھا۔

گوادر پرو کے مطابق آرگنائزر کے مطابق جیوڈیٹک ڈیٹم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ساتھ نقشہ سازی اور تعمیراتی سرگرمیوں کے لئے ایک ضروری مقامی حوالہ فریم ورک فراہم کرتا ہے، جو منصوبے کے مقاصد کے ساتھ درستگی اور صف بندی یقینی بناتا ہے۔ اس تربیتی کورس میں پیشہ ور افراد کی ایک ٹیم کو نقشہ سازی کی ٹیکنالوجی میں مہارت سے لیس کیا گیا ہے، جس سے دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملے گی اور دونوں ممالک کو اختراعی ترقی کے زیادہ جدید مرحلے میں لے جایا جائے گا۔

منتظمین نے وزارت قدرتی وسائل (ایم این آر) کے فرسٹ انسٹی ٹیوٹ آف اوشینوگرافی، چین کے نیشنل جیومیٹکس سینٹر اور ایم این آر کی تیسری جیوڈیٹک سروے ٹیم کے ماہرین اور تکنیکی ماہرین کو پاکستانی طلباء کو پڑھانے کے لیے مدعو کیا۔ سیچھوان بیورو آف سرونگ، میپنگ اینڈ جیو انفارمیشن نے پورے کورس کے دوران زیر تربیت افراد کو معاونت فراہم کیںمنتظمین کے مطابق یہ کورس پاکستان کے لئے ریئل ٹائم نیویگیشن اور پوزیشننگ سروسز کے نفاذ، حقیقی مناظر کی تھری ڈی منظرکشی ر، قومی بنیادی جغرافیائی انفارمیشن سسٹم کی ترقی اور مستقبل میں نیشنل جیوگرافک انفارمیشن پبلک سروس پلیٹ فارم کے قیام کے لئے ایک ٹھوس بنیاد قائم کرے گا۔