قدرتی جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے شیشم کے درختوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے،میاں کاشف اشفاق

جمعہ 12 اپریل 2024 15:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2024ء) پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ درختوں اور قدرتی جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے شیشم کے درختوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیشم کے درخت یا روز وڈ کو پاکستان میں معدومیت کے شدید خطرے کا سامنا ہے، یہ شاندار درخت، اپنی مضبوط لکڑی اور خوبصورت فرنیچر کی وجہ سے انتہائی قیمتی اور ملک کے ماحولیاتی نظام اور معیشت کے لیے لازم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کی کمی کی ایک بنیادی وجہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اس کی لکڑی کی بہت زیادہ مانگ ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیداری اور جمالیاتی کشش کی وجہ سے اس لکڑی کی طلب بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ فرنیچر، موسیقی کے آلات اور آرائشی اشیا کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کو فروغ دینے کے لیے پائیدار اقدامات اور ششم کے ختم ہونے والے درختوں کی جگہ نئے درخت اگانے کے لیے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :