سوشل میڈیا پر وکالت کے پیشے کیلئے سبکی کا باعث بننے والوں کیلئے قواعد و ضوابط میں ترمیم کی ہے ‘ کامران بشیر مغل

اس حوالے سے معاملے کو ڈسپلنری کمیٹی کو بھجوایا جائیگا،پولیس کو وکلاء پر مقدمات کا اندراج کرنے کی اجازت نہیں دینگے وکلاء پر 7اے ٹی اے کے مقدمات کا اندراج قابل مذمت ،چیف جسٹس بنچ اور بار میں خلیج کم کریں‘ وائس چیئرمین پنجاب بار

اتوار 14 اپریل 2024 12:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2024ء) پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر وکالت کے پیشے کیلئے سبکی کا باعث بننے والوں کیلئے پنجاب بار کونسل کے قواعد و ضوابط میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت ایسا کرنے والے وکیل کا معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کو بھجوایا جائے گا، پنجاب بار کونسل ریگولیٹری ادارہ ہونے کی وجہ سے وکیل کو خود سزا دے سکتا ہے اس لئے ہم پولیس کو ہرگز یہ اجازت نہیں دیں گے وہ وکلاء پر 7اے ٹی اے کے مقدمات کا اندراج کرے ۔

اپنے بیان میں کامران بشیر مغل نے کہا کہ مواخذے کیلئے کی گئی ترمیم کے مطابق کوئی بھی وکیل جو سوشل میڈیا پر فلمی گانا لگا کر ،باڈی گارڈ رکھ کر یا دیگر ایساکوئی بھی کام کرے گا جس سے کالے کوٹ کی عزت پر حرف آئے اس اقدام کو مس کنڈکٹ کے زمرے میں دیکھا جائے گا اور یہ معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کو ریفر کیا جائے گا جو وکیل کو سن کر فیصلہ کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پنجاب بار کونسل ریگولیٹری ادارہ ہے اور ہم اپنے طے شدہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرتے ہیں ۔

اس لئے ہم یہ ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ پولیس کسی بھی وکیل پر 7اے ٹی اے کی ایف آئی آر کا اندراج کرے ۔ انہوںنے کہا کہ پولیس امن و امان کی صورتحال کو روکنے میں ناکام ہو چکی ہے اور طرح کے منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے ملبہ وکلاء پر ڈالنا چاہتی ہے ، حالیہ دنوں میں وکلاء پر درج کئے گئے 7اے ٹی اے کے مقدمات کا اندراج قابل مذمت ہے جنہیں فی الفور واپس لینے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کر رہے ہیں وہ بنچ اور بار میں خلیج کو کم کرنے کیلئے کردار ادا کریں ، عدلیہ کی عزت و تکریم اور آزادی کے لئے بار زہمیشہ بنچ کے پیچھے کھڑی رہی ہیں ،بنچ کو بھی بار زکو ساتھ لے کر چلنا چاہیے تاکہ عدلیہ مضبوط رہے ۔