ایف بی آر کا ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ

ٹیکس نادہندہ تاجروں اور صنعت کاروں کو حتمی نوٹس جاری کرنے کی تیاریاں‘ملک میں 145 اضلاع کے ٹیکس افسران کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے.فیڈرل بورڈ آف ریونیو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 14 اپریل 2024 16:31

ایف بی آر کا ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل۔2024 ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے سم کارڈ بلاک کرنے کی منظوری دیدی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رولز متعلقہ افسران کو بھیج دیے ہیں ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشنز کو 2023 میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنیوالوں کاڈیٹا جمع کرانے اور چیف کمشنرز کو نان فائلرز کی فائنل لسٹ مرتب کر کے بھیجنے کی ہدایت کی ہے.

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ملک بھر کے 18 لاکھ ٹیکس ڈیفالٹر اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے سم کارڈ کے علاوہ بجلی کنکشنز منقطع کرنے کے بھی اختیارات ہیں ملک میں 145ضلعی ٹیکس افسران کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے، نان فائلرز کے خلاف سیکشن 114بی کے تحت کارروائی کی جائیگی، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانیوالوں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائے گا.

ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ 2022کے مقابلے 2023میں 18 لاکھ افراد نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کی، جنوری کے بعد نان فائلرز کو گوشوارے جمع کرانے کیلئے مواقع دیے گئے، کارروائی جنوری سے ہونی تھی لیکن اب عیدکے بعد شروع ہوگی دوسری جانب ایف بی آر ٹیکس نادہندہ تاجروں اور صنعت کاروں کو حتمی نوٹس جاری کررہی ہے جن تاجروں اور صنعت کاروں کو نوٹسز بھیجے جائیں گے ان کا رہن سہن، اخراجات ان کے ٹیکس ڈیٹا سے مطابقت نہیں رکھتا، ان تاجروں کا ٹیکس چند ہزار جبکہ سالانہ آمدن کروڑوں میں ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر نے متعدد پلاٹس لے رکھے باہر بھی بزنس چلارہے ہیں کئی بار ان کو موقع دیا گیا پورا ٹیکس دے کر اپنا دھن سفید کروا لیں ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر تاجروں اور صنعتکاروں کی فہرستیں بنائی گئی جس میں اکبری، شاہ عالم مارکیٹ، اعظم کلاتھ ،انارکلی، لبرٹی مال روڈ اور گلبرگ سرفہرست ہیں جبکہ فیروز پور روڈ، ماڈل ٹاﺅن اور دیگر پلازے شامل ہیں.

ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے تاجروں کا دس سال کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جو سامنے رکھا جائے گا دوسرے مرحلے میں پنجاب بھر کی مارکیٹس تاجر شامل ہیں جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال سمیت تمام بڑے شہر شامل ہیں. ایف بی آر حکام نے کہا نہ ہی کسی سے زیادتی ہو گی نہ زائد ٹیکس لیں گے، قانونی تقاضے پورے کرلئے گئے، ٹیکس لئے بنا اب گزارا نہیں ہے حکومت سنجیدہ ہے، عدالتوں سے بھی رجوع کر لیا ہے جس کے بعد تمام حکم امتناعی خارج ہوجائیں گے.