جرمنی ، فرانس، چین اور روس کا اسرائیل و ایران سے کشیدگی میں اضافے سے گریز ، تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور

پیر 15 اپریل 2024 17:26

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2024ء) ایران کے مغربی اتحادیوں جرمنی اور فرانس نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر ایرانی حملے کے بعد کشیدگی سے گریز کرے جبکہ روس اور چین نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنےپر زور دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بائر بوک نےپیرس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ اپنی جنگ میں دفاعی طور پر فتح حاصل کی ہے اور اس کے بعد خطے میں کسی قسم کی کشیدگی میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نےاسرائیل سے پرامن رہنے کی جرمنی وزیر خارجہ کی اپیل کی حمایت کی اور کہا کہ ان کا ملک کشیدگی سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔دریں اثنا برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں اسرائیل کی طرف سے ایران کو جواب دینا بالکل جائز ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ محتاط رہے اور دل سے نہیں بلکہ اپنے دماغ سے سوچے۔

(جاری ہے)

اسرائیل پر ایرانی حملوں کے بعد روس اور چین نےفریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں۔روس نے اس حملے پر عوامی سطح پر ایران پر تنقید کرنے سے گریز کیا، لیکن خطے میں کشیدگی میں اضافے کے خطرے پر تشویش کا اظہار کیا۔روسی حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نےکہا کہ مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے بھی فریقین کے پرسکون رہنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی میں مزید اضافے سے بچنے پر زور دیا۔

ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں مغربی ممالک سے کہا کہ وہ ایران کے خلاف الزام تراشی بند کریں۔انہوں نے کہا کہ شام کے شہر دمشق میں اپنے قونصل خانے پر حملے کے بعد گزشتہ ہفتہ تک ایران نے تحمل کا مظاہرہ کیا جس کو سراہا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف الزامات لگانے کے بجائے مغربی ممالک کو خود کو مورد الزام ٹھہرانا چاہیے اور غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جنگی جرائم کے ارتکاب کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے لیے رائے عامہ کو جواب دینا چاہیے۔