پنجاب یونیورسٹی کا شعبہ لائبریری و انفارمیشن مینجمنٹ دنیا کے بہترین 50 سے 70 اداروں میں شامل

پیر 15 اپریل 2024 17:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2024ء) عالمی رینکنگ کے ادارے کیو ایس کی جانب سے مضامین کے اعتبار سے عالمی یونیورسٹیزکی 2024 کی فہرست جاری کر دی گئی،جس میں شاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے پہلی مرتبہ پنجاب یونیورسٹی کے 19مضامین کو شامل کیا گیا ہے۔کیو ایس رینکنگ میں پنجاب یونیورسٹی لائبریری و انفارمیشن مینجمنٹ کو دنیا کے بہترین50 سے70 اداروں میں شامل کیا گیا جبکہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کا کوئی ادارہ عالمی سطح پر50 سے70 بہترین اداروں میں شامل ہو گیا۔

کیو ایس نے5 ہزار اعلی تعلیمی اداروں میں سے رینکنگ کی جس میں پنجاب یونیورسٹی کا شعبہ پٹرولیم انجینئرنگ دنیا کے بہترین101 سے 150 اداروں میں شامل ہوا۔لینگوئجز کے شعبے میں پنجاب یونیورسٹی 251 سے 300 بہترین اداروں میں شامل ہوئی جبکہ لینگوئسٹکس کے شعبے میں پنجاب یونیورسٹی301 سے 320 بہترین اداروں میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ریاضی اور فارمیسی کے شعبوں میں پنجاب یونیورسٹی دنیا کے بہترین301سے 350 اداروں میں شامل ہوئی جبکہ ایگریکلچر،فاریسٹری،فزکس، آسٹرانومی میں پنجاب یونیورسٹی دنیا کے بہترین 351سے 400 اداروں میں شامل کی گئی۔

انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں پنجاب یونیورسٹی کو 392 واں بہترین ادارہ قراردیا گیا اور کیمیکل انجینئرنگ میں پنجاب یونیورسٹی 401 سے 430 بہترین اداروں میں شامل ہوئی۔کیمسٹری،بزنس، مینجمنٹ سٹڈیز،اکنامکس و اکانومیٹرکس میں پنجاب یونیورسٹی کو401سے 450 بہترین اداروں میں شامل کیا گیا۔نیچرل سائنسز،اینوائرمینٹل سائنسز،کمپیوٹر سائنس، انفارمیشن سسٹم میں پنجاب یونیورسٹی دنیا کے451سے 500 بہترین اداروں میں شامل ہوئی۔

اسی طرح سوشل سائنسز، مینجمنٹ،بائیولوجیکل سائنسز میں پنجاب یونیورسٹی 501سے 550 بہترین اداروں میں شامل کی گئی اور میڈیسن کے شعبہ میں پنجاب یونیورسٹی کو دنیا کے بہترین 551 سے 600 اداروں میں شامل کیا گیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے عالمی سطح پر بہترین رینکنگ کا اعزاز حاصل کرنے والے اداروں کو مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ بہترین تحقیق کے باعث اس مرتبہ پنجاب یونیورسٹی کے زیادہ شعبے عالمی رینکنگ میں شامل ہوئے ہیں۔

انہوں نے پنجاب یونیورسٹی رینکنگ میں غیر معمولی اضافے پراساتذہ،طلبا اور ملازمین کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ معروف ماہرین تعلیم کا اطمینان، اسکوپس انڈیکسڈ ریسرچ پبلیکیشنز میں مسلسل اضافہ، حوالہ جات اور ایچ انڈیکس نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیکلٹی و طلبا کے تناسب میں بہتری،بین الاقوامی فیکلٹی اور طلبا کی تعداد میں اضافہ، بین الاقوامی ماہرین تعلیم کے ساتھ مشترکہ تصانیف کے مقالوں میں اضافہ اور پاکستان کے سماجی و اقتصادی مسائل پر مرکوز تحقیق آنے والے سالوں میں پنجاب یونیورسٹی کی رینکنگ میں مزید اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان اعوان کی کنوینر شپ میں نوجوان پروفیسرز پر مشتمل یونیورسٹی رینکنگ کمیٹی کی کاوشوں کو بھی سراہا۔پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان اعوان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئندہ برسوں میں اگر نو منتخب حکومت پنجاب یونیورسٹی کو خاطر خواہ فنڈز فراہم کرے تو یہ یونیورسٹی عالمی سطح پر اعلی تعلیمی میدان میں پاکستانی یونیورسٹیوں کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔