فیض اباد دھرنا کی رپورٹ سپریم کورٹ میں ابھی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی ہے اور یہ رپورٹ کابینہ کی منظوری کے بعد ہی سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی،اٹارنی جنرل آفس کی تردید

منگل 16 اپریل 2024 22:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) ارٹانی جنرل پاکستان افس نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ فیض اباد دھرنا کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع ہو گئی ہے ابھی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی ہے اور یہ رپورٹ کابینہ کی منظوری کے بعد ہی سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ اٹانی جنرل پاکستان افس نے ابھی تک دھرنا کمیشن کی جانب سے دی گئی رپورٹ واپس بھی نہیں کی ہے اور نہ ہی عدالت میں جمع کرائی گئی ہے واضح رہے اس سے قبل میڈیا میں یہ خبریں چلی تھیں کہ اٹارنی جنرل افس نے دھرنا کمیشن رپورٹ واپس کر دی ہے اور اس پر کوئی اعتراضات اٹھائے ہیں جس کو دھرنا کمیشن نے درست کرنے سے انکار کر دیا تھا تاہم اب یہ خبریں ائی ہیں کہ اٹارنی جنرل افس نے وہ رپورٹ سرے سے واپس ہی نہیں کی ہے جبکہ یہ کام اٹارنی جنرل افس کا نہیں ہے رپورٹ وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی جانی ہے اور وہ رپورٹ بھی اس وقت جمع ہو گئی جب اس کے حوالے سے وفاقی کابینہ باقاعدہ منظوری دے گی اس کے بعد یہ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جائے گی یہ بھی واضح رہے کہ دھرنا کمیشن کی رپورٹ سامنے ا چکی ہے جس میں میڈیا رپورٹ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ دھنہ کمیشن نے سابق ڈی جی ائی ایس ائی کو کلین چیٹ دے دی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر کافی حوالوں سے بھی چیزیں اس رپورٹ کا حصہ ہیں۔