اردنی فضائیہ نے ممکنہ دراندازی کے خطرے کے پیش نظر فضائی نگرانی تیز کردی

اردن کی فضائی حدود کو کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،بیان

بدھ 17 اپریل 2024 13:15

عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) اردن کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فضائیہ نے مملکت کی فضائی حدود کو پرامن اور محفوظ رکھنے اور کسی بھی قسم کی ممکنہ دراندازی کی روک تھام کے لیے فضائی نگرانی تیز کردی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اردنی افواج کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب ہفتے کی شام ایران نے اسرائیل پر حملے کے دوران اردنی فضائی حدود کو استعمال کرتے ہوئے متعدد ڈرونز اور میزائل داغے تھے۔

اس واقعے کے بعد اردنی فضائیہ ہائی الرٹ ہوگئی ہے۔اس تناظر میں اردنی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا کہ رائل اردن کی فضائیہ نے کسی بھی فضائی دراندازی کو روکنے اور دفاع کے لیے اپنی فضائی حدود میں اضافہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ اقدام اردن کے اس پختہ موقف کی تصدیق کرتا ہے کہ اردن کی فضائی حدود کو کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس کے علاوہ اردن اپنی فضائی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور ملک و قوم کی سلامتی کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے موثر اقدامات کرے گی۔مسلح افواج کے سرکاری ترجمان نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں جس سے معاشرے کے افراد میں بے چینی پھیلے۔اس حوالے سے اردنی حکومت اور افواج کی طرف سے جاری کردہ معلومات پر اعتبار کریں۔اردن کے حکام نے اتوار کو کہا تھا کہ انہوں نے فضائی حدود میں داخل ہونے والے متعدد میزائل اور ڈرونز کو مار گرایا تھا۔ یہ ڈرونز اور میزائل ایران کی طرف سے اردن کی فضائی حدود کا استعمال کرتے ہوئے داغے گئے تھے۔