ٹوئیٹر(ایکس)کی بندش،فیصلہ قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا،وزارت داخلہ کی عدالت میں رپورٹ جمع

درخواست گزار کا کوئی بنیادی حق سلب نہیں ہوا، درخواست کو ابتدائی مرحلے میں ہی خارج کیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع رپورٹ میں استدعا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 17 اپریل 2024 14:09

ٹوئیٹر(ایکس)کی بندش،فیصلہ قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا،وزارت ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اپریل2024 ء) سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس) کی بندش کا فیصلہ قومی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ رپورٹ جمع کروا دی،وزارت داخلہ نے استدعا کی ہے کہ درخواست گزار کا کوئی بنیادی حق سلب نہیں ہوا، درخواست کو ابتدائی مرحلے میں ہی خارج کیا جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایکس کی جانب سے پلیٹ فارم کے غلط استعمال سے متعلق حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہیں کی گئی، حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہ ہونے پر ایکس پر پابندی لگانا ضروری تھا۔وزارت داخلہ نے رپورٹ میں کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے ایکس سے چیف جسٹس کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے اکاوٴنٹس پر پابندی کی درخواست کی تھی۔

(جاری ہے)

عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں مزید موقف اپنایا گیا ہے کہ ایکس کی بندش کے خلاف درخواست قانون و حقائق کے منافی ہے اوریہ قابل سماعت ہی نہیں، ایکس پاکستان میں رجسٹرڈ ہے اور نہ ہی پاکستانی قوانین کی پاسداری کے معاہدے کا شراکت دار ہے۔ حکومت کے پاس ایکس کی عارضی بندش کے علاوہ کوئی اور راستہ موجود نہیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی درخواست پر وزارت داخلہ نے 17 فروری 2024 کو ایکس کی بندش کے احکامات جاری کئے تھے۔

وزارت داخلہ نے رپورٹ میں کہا کہ چند شر پسند عناصر کی جانب سے امن و امان کو نقصان پہنچانے، عدم استحکام کو فروغ دینے کیلئے ایکس کو بطور آلہ استعمال کیا جا رہا ہے، ایکس کی بندش کا مقصد آزادی اظہار رائے یا معلومات تک رسائی پر قدغن لگانا نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر بھی پابندی لگائی گئی تھی، ٹک ٹاک کی جانب سے پاکستانی قانون کی پاسداری کے معاہدے پر دستخط کے بعد پابندی کو ختم کردیا گیا تھا۔