فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا تھا ،زاہد حامد

فیض حمید نے تجویز دی کہ مختصر وقت کیلئے استعفے پر غور کرسکتے ہیں؟ وہ سمجھتے تھے کچھ عرصہ چھٹی پربھی چلا جاوٴں تو ٹی ایل پی مطمئن ہوجائےگی،بیان

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 19 اپریل 2024 11:05

فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا تھا ،زاہد حامد
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اپریل2024 ء) سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا تھا ،فیض حمید نے تجویز دی کہ مختصر وقت کیلئے استعفے پر غور کرسکتے ہیں؟ فیض حمید سمجھتے تھے کچھ عرصہ چھٹی پربھی چلا جاوٴں تو ٹی ایل پی مطمئن ہوجائےگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن کو بتایا تھا کہ 26 نومبر 2017 کی شام آئی ایس آئی کے جونیئر افسران لاہور میں میرے گھر مجھ سے استعفیٰ لینے آئے۔

زاہد حامد نے بتایاکہ جب پولیس ایکشن ناکام ہوا تو احساس ہوا واحد متبادل فوج کی مداخلت ہوگی جواچھی نہیں ہوگی۔سابق وزیر کے مطابق انہوں نے فیض حمید کوکہا وزیراعظم کو پیشکش کرچکا ہوں مگر وہ ماننے کو تیار نہیں، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا حکومت توڑ دیں گے وزیرکو استعفیٰ نہیں دینے دیں گے۔

(جاری ہے)

خیال رہے گزشتہ روزسابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاہدہ پہلے کیا گیا اور وزیراعظم کو بعد میں دکھایا گیا۔

وزیراعظم کو معاہدے پر اعتراض تھا مگر انہیں کہا گیا دستخط ہوچکے اب پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔احسن اقبال نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو دئیے گئے بیان میں کہا تھا کہ تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ پہلے کیا گیا اور اس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا۔احسن اقبال نے مزید انکشافات کیے کہ فیض آباد دھرنا معاہدے میں اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید اصرار کرکے شامل ہوئے، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے معاہدہ دیکھا تو اعتراض کیا۔سابق وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر کے استعفے اور فیض حمید کے معاہدے میں نام پر اعتراض کیا تھا۔