سیالکوٹ میں بلدیاتی اداروں اور انتخابی طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے پروگرام کا دوسرامرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیاہے،صدر بیداری عرفان مفتی

جمعہ 19 اپریل 2024 20:10

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) صدر بیداری عرفان مفتی نے کہا ہے کہ ضلع سیالکوٹ میں "بیداری'' کے زیر اہتمام بلدیاتی اداروں اور انتخابی طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے پروگرام کا دوسرا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے، اپنی مدد آپ کے تحت عوام کے باہمی تعاون سے 140 دیہات میں درجنوں ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے جبکہ ضلع سیالکوٹ میں85 ہزار خواتین کے قومی شناختی کارڈز بنوائے گے جس کی وجہ سے پراجیکٹ میں شامل دیہات میں الیکشن میں65.17 فیصد خواتین نے ووٹ کاسٹ کئے گئے اور مجموعی طور پر 17.65 فیصد زائد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بات انہوں نے اگوکی روڈ پر واقع ایک نجی ہوٹل میں ضلع سیالکوٹ میں مقامی حکومتوں کو مضبوط بنانے کے 2 سالہ پروگرام کی رزلٹ شیئرنگ کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

تقریب میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر سیالکوٹ فصیح الدین، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر شریف گھمن، چیف ایگزیکٹو بیداری پروفیسر ارشد محمود مرزا، وائس پریزیڈنٹ حناء نورین، پروگرام کوآرڈینیٹر ساجد اقبال خان، سماجی کارکن عبدالشکور مرزا، سماجی کارکن رانا بیداد خان، سابق چیئرمین یونین کونسل اقبال گھمن ، احمد رضا چیمہ اسٹیشن ڈائریکٹر ایف ایم ریڈیو، صدر سمبڑیال بار ایسوسی ایشن اعجاز اسلم گوندل ، سیکرٹری بار ذیشان صدف گجر، سابقہ صدر بار محمد امجد خان ایڈووکیٹ لاہور سے وائیس ادارے کے نمائندے، اور نوجوان حذیفہ خان کے علاوہ ملکی و غیر ملکی مبصرین نے بھی تقریب میں خصوصی شرکت کی۔

ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ فاروق احمد کھارا نے کہا کہ فعال لوکل گورنمنٹ سسٹم سے ہی مقامی ترقی اور جمہوریت کے استحکام کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو بہترین میونسپل سروسز اور انفراسٹریکچر کی فراہمی لوکل گورنمنٹ کے اداروں کے بغیر ممکن نہیں۔ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر فصیح الدین نے کہا کہ خواتین آبادی کا 50 فیصد ہیں اور کو انتخابی عمل میں شامل کئے بغیر جمہوریت کے ثمرات حاصل نہیں کئے جاسکتے۔

انہوں نے کہا کہ بیداری نے ایسی خواتین جو شناختی کارڈ نہیں رکھتی ان کو شناختی کارڈ بنوا کر ان کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ووٹ ڈالنے کیلئے شناختی کارڈ کی شرط ہے وہی پر شناختی کارڈ کے بغیر انسان کی بہت سارے انفرادی حقوق سلب ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر شریف گھمن نے کہا کہ معاشرے کو باشعور اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا صرف ریاست کے بس کی بات نہیں اس کیلئے غیر سیاسی و غیر سرکاری فلاحی کا کردار انتہائی اہم اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معاشرے میں شعور اجاگر کرنے اور ہیومین ڈویلپمنٹ پر کام کرنے والے فلاحی تنظیموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیداری کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے ہمیشہ انہوں نے معاشرے کے ایسے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے جن کو حل کرنے میں ریاست کو کمیونٹی کی عملی شراکت درکار رہی ہے۔ تقریب سے دیگر مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ملک غربت اور جہالت کے اندھیروں سے نکالنے کیلئے سب مل کر کام کریں بالخصوص ایسے طبقات اور افراد کو کسی وجہ سے وسائل سے محروم ہیں ان کی مدد اور رہنمائی کی جائے ۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ترقیاتی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کیلئے لازم ہے کہ معاشرے میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو اور ہر فرد تعلیم، صحت اور انصاف کی مساوی سہولیات میسر ہوں۔