ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی، ایک شخص کی عدالت کے باہر خود سوزی

عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والے شخص کی حالت تشویشناک ہے،امریکی حکام

ہفتہ 20 اپریل 2024 11:21

ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی، ایک شخص کی عدالت کے باہر خود سوزی
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2024ء) امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی کے دوران ایک شخص نے عدالت کے باہر خود سوزی کی ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سابق صدر ٹرمپ کے خلاف مالی بدعنوانی کے کیس میں پیر سے سماعت شروع ہورہی ہے جس کی جیوری مکمل کرلی گئی ہے۔امریکی حکام کے مطابق عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والے شخص کی حالت تشویشناک ہے اس کی شناخت 37 برس کے میکسویل آزاریلو کے نام سے کی گئی، جس کا تعلق فلوریڈا سے ہے۔

خود سوزی سے پہلے میکسویل ایک پلے کارڈ تھامے ہوئے تھا جس پر لکھا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر جوبائیڈن ہی کے ساتھ ہیں اور وہ دونوں مل کر فاشزم پھیلانا چاہتے ہیں، اس نے پمفلٹ بھی پھینکے تھے۔

(جاری ہے)

خود سوزی کرنے والے شخص نے خود کو انویسٹی گیٹیو ریسرچر قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ خودسوزی کا مقصد لوگوں کی توجہ دلانا ہے کہ امریکی شہری مطلق العنانیت کے متاثر ہیں اور امریکی حکومت بہت سے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دنیا میں فاشزم پھیلا رہی ہے۔

پولیس نے اسے سازشی نظریات کا پرچار کرنے والا قرار دیا ہے اور کہا کہ خودسوزی کی کوشش کرنے والے کا مقصد ٹرمپ کے حامیوں یا احتجاج کرنے والوں کو ہدف بنانا نہیں تھا۔میکسویل نے خود سوزی ایسے وقت کی جب سابق صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی بارہ رکنی جیوری اور چھ متبادل افراد چننے کا عمل مکمل ہوا تھا۔جیوری میں سیلز پروفیشنل، سوفٹ ویئر انجینئر، انگلش ٹیچر، بینکر اور وکلا شامل ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو عدالت میں پیش ہوں گے جہاں دلائل کا آغاز اور ممکنہ طور پر پہلا گواہ طلب کیا جائے گا۔سابق صدر ٹرمپ کو سن دوہزار سولہ کے الیکشن سے پہلے سٹورمی ڈیںنیئلز کے معاملے میں اپنے کاروباری معاملات چھپانے سے متعلق 34 الزامات کا سامنا ہے۔ ٹرمپ نے مقدمے کو حریفوں کی جانب سے سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔