پاکستان اور ایران کی دوستی کو نئی بلندیوں تک لے کر جائیں گے، وزیراعظم

ایران سے تعلقات کو خطے میں ترقی اور خوشحالی کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں، دونوں ملکوں کے عوام کی بہتری کیلئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔ ایرانی صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی پیر 22 اپریل 2024 15:31

پاکستان اور ایران کی دوستی کو نئی بلندیوں تک لے کر جائیں گے، وزیراعظم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2024ء ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کی دوستی کو نئی بلندیوں تک لے کر جائیں گے، دونوں ملکوں کے عوام کی بہتری کیلئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہے، ایران سے تعلقات کو خطے میں ترقی اور خوشحالی کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوشد آمدید کہتا ہوں، ایران کے صدر کو دیکھ کر دل خوش ہوا اور آنکھوں کو راحت ملی، میرے لیے خوشی کا مقام ہے کہ برادرملک ایران کے صدر نے پہلا دورہ کیا، ایران کے ساتھ ہمارے دیرینہ اوربرادرانہ تعلقات ہیں، ایران کے ساتھ ہمارے رشتے صدیوں پر محیط ہیں، ایران ان ملکوں میں شامل ہے جس نے پاکستان کو پہلے تسلیم کیا، موقع ملا ہے کہ پاکستان اورایران کی دوستی کونئی بلندیوں تک لے کر جائیں، ہمیں اپنی سرحدوں پر کاروبار کو وسعت دینا ہوگی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ محترم صدر ایران فقہ اور قانون پر مہارت رکھتے ہیں، غزہ پر سلامتی کونسل کی قرارداد کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اقوام عالم خاموش ہے، کشمیر کے لیے آواز اٹھانے پر آپ کا شکر گزار ہوں، آج ہماری بہترین گفتگو ہوئی، ہمارے درمیان مذہب، تہذیب، سرمایہ کاری اور سیکیورٹی کے رشتے ہیں، تمام شعبوں میں تفصیلی گفتگو ہوئی، ایرانی صدر کے ساتھ سکیورٹی اور تجارت سمیت دو طرفہ پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا، دونوں ملکوں کےعوام کی بہتری کے لئےاس موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

اس موقع پر ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ شاندار مہمان نوازی پر حکومت پاکستان کا مشکور ہوں، ایران کے سپریم لیڈر کیطرف سے پورے پاکستان کےعوام کوسلام پیش کرتا ہوں، پاکستان کی سرزمین ہمارے لیے قابل احترام ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ مذہبی، تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات کو کوئی منقطع نہیں کر سکتا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ملکوں کا تعاون ضروری ہے، بارڈر تجارت سے دونوں ملکوں کےعوام کی خوشحالی ممکن ہے، بارڈر مارکیٹ سے تجارت کو فروغ اور روزگار کے نئےمواقع پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے، غزہ کے عوام کی نسل کشی ہو رہی ہے، سلامتی کونسل غزہ کے معاملے پر ذمے داریاں ادا نہیں کر رہی، غزہ اور فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم پر پاکستانی عوام کا ردعمل قابل ستائش ہے، غزہ اور فلسطین میں جاری مظالم اور نسل کشی پر پاکستان کےمؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، غزہ کے عوام کی حمایت پر پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، غزہ کے عوام کو ایک دن ان کا حق اور انصاف مل جائے گا۔