اپوزیشن کا ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف ایوان میں احتجاج ،کورم کی نشاندہی پر اجلاس ملتوی

پولیس کی غنڈہ گردی ،دھاندلی سے لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ،ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے ‘قائد حزب اختلاف ملک احمد بھچر پی ٹی آئی کا ووٹر سنی اتحاد کونسل کو ووٹ دینے کے لئے تیار نہیں تو ہمارا کیا قصور ہے‘ وزیر خزانہ و پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن شور شرابے کے دوران کورم کی نشاندہی ، کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی ،نومنتخب رکن اسمبلی اعجاز عالم آگسٹن نے حلف اٹھا لیا

پیر 22 اپریل 2024 20:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2024ء) اپوزیشن نے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے شور شرابہ کیا ،قائد حزب اختلاف ملک احمد بھچر نے کہا کہ پولیس کی غنڈہ گردی اور دھاندلی سے لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ،ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے جبکہ وزیر خزانہ و پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ووٹر سنی اتحاد کونسل کو ووٹ دینے کے لئے تیار نہیں تو ہمارا کیا قصور ہے ، شور شرابے کے دوران کورم کی نشاندہی کر دی گئی ، گنتی کے بعد کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس آج (منگل ) تک ملتوی کر دیا گیا ۔

پنجاب اسمبلی کااجلاس 2گھنٹی38منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صد ارت میںشروع ہوا ۔ اجلاس کے آغاز میں عبداللہ وڑائچ، رانا منور حسین، علی حیدر گیلانی اور غلام رضا کا موجودہ اجلاس کے لئے بطور پینل آف چیئر مین مقرر کیا گیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے نومنتخب رکن پنجاب اسمبلی اعجاز عالم آگسٹن سے اسمبلی رکنیت کاحلف لیا۔

ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آواز پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بھی گونجتی رہی ،ایوان میں اپوزیشن کا شور شرابا ، اپوزیشن اور حکومتی ارکان ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہے ۔وزیر خزانہ وپارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اپوزیشن کی الزام تراشیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن صاف شفاف ہوئے ہیں ۔

ان کا ووٹر نہ نہیں نکلا تو ہمارا کیا قصور ہے ،یہ لوگ اپنا ووٹر ہی نہیں نکال سکے،پی ٹی آئی کا ووٹر نہیں نکلا کیونکہ وہ اتحاد کونسل کو ووٹ دینے کے لئے تیار نہیں اور اب الیکشن پر قدغن لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار بار دھاندلی کی بات کررہے ہیں ،غنڈہ گردی کی مثال تو نارووال میں پیش گئی جہاں لیگی کارکن محمد یوسف کو سر پر ڈنڈے مار کر قتل کردیا گیا، ظفر وال میں ہمارے لیگی کارکن کو قتل کیا گیا اور وہاں سے (ن) لیگ بھاری اکثریت سے جیتی۔

الیکشن ووٹوں سے جیتے جاتے ہیں ان کے دور میں پریزائیڈنگ آفیسر تو دھند میں گم ہوجاتے تھے تو آخر کار وہاں سے شیر ہی جیتتا تھا،جب ان کا طوطی بولتا تھا نیازی فرعون بناہوا تھا تب بھی الیکشن جیت کر دکھائے۔ہم نے انہیں پورا موقع دیا کہ الیکشن لڑیں آئیں مقابلہ کریں جیت سکتے توجیت کر دکھائیں۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ نگران حکومت کی طرح ان کو انتخابی مہم سے نہیں روکا۔

نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے، پولیس کی غنڈہ گردی اور دھاندلی سے لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے ، تین دن پہلے پریزائیڈنگ آفیسر کو فارم 45پر دستخط کروائے گئے،ہمارے پولنگ ایجنٹ اٹھاکر فارم پر مہریں لگا کر واپس کر دئیے۔ قصور کی سیٹ سے پچیس ہزار سے ہروایا گیا ، تمام صورتحال کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کون سے دہشت گرد ہیں جو پولنگ اسٹیشن جانے تھے جو انٹر نیٹ بند کر دئیے، بارہ حلقوں میں بائیس ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے ،اتنی پولیس گردی۔رانا آفتاب نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ پونے تین گھنٹے بعد اجلاس شروع کیا، تقریباً آپکا کام تمام ہونے والا ہے قبلہ درست کرلیں آپکے پاس پارلیمانی سیکرٹریز نہیں سٹینڈنگ کمیٹی نہیں بنی ،آپ نے تو پولیس اسٹیٹ بنادیا ہے،جیلیں سب نے دیکھی ہیں خیراتی سیٹوں والے نہ بولیں،اپنا ٹی اے ڈی اے لیں اور موج کریں۔

حافظ فرحت عباس نے کہا کہ یہ کس طرح الیکشن جیتے ،ضمنی الیکشن مہم نہ چلانے دی،ثبوت مانگتے ہیں تو ہم ثبوت دیتے ہیں۔اس دوران ایوان میں شو شرابا بڑھ گیا اور اسی شو شرابے میں اپوزیشن رکن رانا شہباز نے کورم کی نشاندہی کر دی ، کورم پورا ہونے پر پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں لیکن پھر بھی کورم نہ ہونے پر اجلاس آدھ گھنٹہ کے لئے ملتوی کیا گیا ۔ کورم پھر بھی پورا نہ ہوا جس کے بعد ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے اجلاس آج بروز منگل کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔