بھارت میں 2023 کے دوران اقلیتوں، صحافیوں اور اختلاف رائے رکھنے والوں پر حملے کیے گئے، امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ

منگل 23 اپریل 2024 11:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2024ء) امریکا نے کہا ہے کہ 2023 کے دوران بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں بدسلوکی کے واقعات ہوئے اور ملک کے باقی حصوں میں اقلیتوں، صحافیوں اور اختلاف رائے رکھنے والوں پر حملے کیے گئے۔ اردو نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سال قبل عدالتی حکم کے تحت کوکی قبیلے کی مراعات بڑھانے کے بعد منی پور میں کوکی زو اور میتی قبائل کے درمیان پُرتشدد واقعات میں 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، منی پور میں مئی اور نومبر کے درمیان 60 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کے دیگر حصوں میں ایسے واقعات کا ذکر کیا ہے جن میں حکومت اور اس کے اتحادیوں نے حکومت پر تنقید کرنے والے میڈیا اداروں پر دباؤ ڈالا یا ہراساں کیا، مثال کے طور پر محکمہ انکم ٹیکس نے 2023 کے اوائل میں بی بی سی کے دفاتر کی تلاشی لی جب اس نشریاتی ادارے نے ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی پر ایک تنقیدی دستاویزی فلم جاری کی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مذہبی اقلیتوں نے تشدد اور غلط معلومات پھیلانے سمیت امتیازی سلوک کی شکایت کی ۔صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے 2023 کے پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت 180 ممالک میں 161 ویں نمبر پر آگیا جو ملک کی اب تک کی سب سے کم پوزیشن ہے۔ امریکا میں بھارتی سفارت خانے کی جانب سے اس رپورٹ پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ نریندر مودی کے دور حکومت میں بھارت میں صورتحال خراب ہوئی ہے۔