بھارت میں اقلیتوں، میڈیا اوراختلاف رائے رکھنے والوں کو نشانہ بنایا گیا

منی پور میں مئی اور نومبر کے درمیان 60 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے،رپورٹ

منگل 23 اپریل 2024 13:03

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023میں بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں بدسلوکی کے واقعات ہوئے اور ملک کے باقی حصوں میں اقلیتوں، صحافیوں اور اختلاف رائے رکھنے والوں پرحملے کیے گئے۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل عدالتی حکم کے تحت کوکی قبیلے کی مراعات بڑھانے کے بعد منی پور میں کوکی زو اور میتی قبائل کے درمیان پرتشدد واقعات دیکھے گئے جن میں 200 سے زیادہ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی پور میں مئی اور نومبر کے درمیان 60 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کی جانب سے اس رپورٹ پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کے دیگر حصوں میں ایسے واقعات کا ذکر کیا ہے جن میں حکومت اور اس کے اتحادیوں نے حکومت پر تنقید کرنے والے میڈیا اداروں پر دبا ڈالا یا ہراساں کیا۔

مثال کے طور پر محکمہ انکم ٹیکس نے 2023 کے اوائل میں برطانوی نشریاتی ادارے کے دفاتر کی اس وقت تلاشی لی گئی جب ادارے نے ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی پر ایک تنقیدی دستاویزی فلم ریلیز کی، بھارتی حکومت نے اس وقت کہا تھا کہ چھاپہ انتقامی نہیں تھا۔صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز کے 2023 کے پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت 180 ممالک میں 161 نمبر پر آگیا تھا جو ملک کی اب تک کی سب سے کم پوزیشن ہے۔امریکی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مذہبی اقلیتوں نے تشدد اور غلط معلومات پھیلانے سمیت امتیازی سلوک کو رپورٹ کیا