جون تک زرمبادلہ کے ذخائر9 سے 10 ارب ڈالرتک پہنچ جائیں گے، محمد اورنگزیب
منگل 23 اپریل 2024 14:13
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی میں مالی سال 2024 میں 2.6 فیصد اضافے کی توقع ہے،افراط زر کی شرح 24 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، جو کہ مالی سال 2023 میں 29.2 فیصد سے کم ہے۔
انہوںنے کہاکہ کرنٹ اکانٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ پائیدار حدوں میں رہنے کا امکان ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے زرعی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہم فصلوں کی پیداوار غیر معمولی ہے،جولائی تا فروری 2024کے دوران زرعی قرضوں کی تقسیم میں 33.6 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوںنے کہاکہ بہتر فصلوں کی وجہ سے صنعتی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت نے افراط زر کو قابو کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں،سی پی آئی افراط زر مارچ 2024 میں 20.7 فیصد سالانہ پر پہنچ گیا جو پچھلے سال کے اسی مہینے 35.4فیصد تھا۔حکومت مہنگائی کے دبا پر قابو پانے اور معاشرے کے کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومی اقدامات کے باعث ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے،جولائی تا مارچ 2024 کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں 30.2 فیصد اضافہ ہوا۔ایف بی آر نے 6707 بلین روپے کے مقررہ ہدف سے زیادہ جمع کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوا ہے، جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران کرنٹ اکانٹ خسارہ گزشتہ سال 3.9 بلین ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں 74 فیصد کم ہو کر ایک بلین ڈالر رہ گیا۔انہوںنے کہاکہ جولائی تا مارچ مالی سال 2024 کے دوران تجارتی خسارہ گزشتہ سال 22.7 بلین ڈالر کے مقابلے میں 24.9 فیصد کم ہو کر 17.0 بلین ڈالر رہ گیا۔انہوںنے کہاکہ زرمبادلہ کے ذخائر 16 اپریل 2024 تک بڑھ کر 13.3 بلین ڈالر ہو گئے جو جون مالی سال 2023 میں 9.7 بلین ڈالر تھے۔انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے افراط زر کے دبا کو کنٹرول کرنے کے لیے جون 2023 سے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ حکومت سولرائزیشن، یوتھ انٹرپرینیورشپ، آئی ٹی سیکٹر کے فروغ، ایس ایم ایز، سرمایہ کاری کی برآمد میں سہولت اور صنعتی پیداوار پر توجہ دے کر زراعت اور صنعتی شعبے کی ترقی کو فروغ دے رہی ہے۔ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور معاشی نمو کو تیز کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024 میں جی ڈی پی میں 2.6 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ مالی سال 2024 میں افراط زر کی شرح 24 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ حکومت نے کرنٹ اکانٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ کو مناسب حدود میں رکھنے کا اہداف رکھا ہے۔ حکومت کے فعال اقدامات اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ بہتر ہم آہنگی کی وجہ سے معاشی نقطہ نظر مثبت ہے۔وزارت خزانہ،ایف بی آر اور وزارت قانون کے تعاون کے ساتھ مل کر محصولات کے اضافے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت ریاست کے ملکیتی ادارے میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔ پی آئی اے کی اصلاحات پر کام جاری ہے۔ حکومت پرائیویٹائیزیشن کے اقدامات کو بھی تیزی سے آگے لے کر چل رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومی اقدامات کے باعث ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا،کرنٹ اکانٹ خسارہ کم ہوا ہے، پالیسی ریٹ برقرار رکھا گیا ہے، مالی سال 2024 میں جی ڈی پی میں اضافے کی توقع ہے، کرنٹ اکانٹ اور مالیاتی خسارہ کو مناسب حدود میں رکھنے کے اہداف رکھے ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے اقدامات کررہی ہے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ضروری ہے۔مزید اہم خبریں
-
یو این جنرل اسمبلی: ہر سال 24 مئی کو یوم مارخور منانے کا فیصلہ
-
ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہو گیا
-
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
-
مشرقی افریقہ: بارشوں اور سیلاب کے دوران یو این امدادی کارروائیاں جاری
-
ایکسٹینشن بربادی کا راستہ ہے
-
سچ یہ ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف جیت چکی
-
ملک میں رواں سال کی پہلی ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
-
اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی
-
وزیرخزانہ کی ایف بی آرکو محصولات وصولی کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت
-
گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
-
سندھ حکومت سٹنٹنگ سمیت ہر قسم کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.