سعودی عرب جلد پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا ،احسن اقبال

سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایس آئی ایف سی کا کردار قابل ستائش ہے، 7 فیصد معاشی گروتھ سے 2047 تک پاکستان 2 ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا خطاب

منگل 23 اپریل 2024 17:33

سعودی عرب جلد پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا ،احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سعودی عرب جلد پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا ،سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایس آئی ایف سی کا کردار قابل ستائش ہے، 7 فیصد معاشی گروتھ سے 2047 تک پاکستان 2 ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے۔

منگل کو بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یو اے ای، کویت اور قطر سے بھی بات چیت جاری ہے تاکہ پاکستان میں زیادہ میں زیادہ سرمایہ کاری کی جا سکے۔ جبکہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایس آئی ایف سی کا کردار انتہائی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اگلے سات سے آٹھ سال برآمدات 100 ارب ڈالر تک لے گیا تو ٹیک آف کر جائے گا، بدقسمتی سے ماضی میں پاکستان برآمدات بڑھانے میں ناکام رہا۔

(جاری ہے)

حکومت معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے جبکہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے امن، استحکام اور پالیسیز کا تسلسل ضروری ہے، کم از کم دس سال کا تسلسل ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں سیاسی تسلسل قائم نہ ہوا تو دائروں میں گھومتے رہیں گے جس سے ملک کا پیچھے رہ جائے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ 7 فیصد معاشی گروتھ سے 2047 تک پاکستان 2 ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، جبکہ پاکستان9فیصد معاشی گروتھ سے 2047 تک 3 ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے جس کے لئے موجودہ حکومت بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔

پاکستان میں 2017 کے بعد حکومت کی تبدیلی سے سب سے پہلا نشانہ سی پیک بنا، جس سے ملک کا کافی نقصان ہوا ، اجلاس موجودہ حکومت سی پیک فیز 2 پر عملدرآمد کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے چین مزید پیشرفت ہو رہی ہے۔پاکستان نے اگلے تین سال میں 70 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر سکتے ہیں، جبکہ معاشی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ ہم غیر ضروری ریگولیشنز کو ختم کرنا چاہتے ہیں، نجی شعبے کیلئے راستہ کلیئر کرنا ہوگا جبکہ پاکستان کا سالانہ ریونیو 7 ہزار ارب روپے ہے، اس سال ہمیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے 8 ہزار ارب روپے درکار ہیں، قرضوں کی ادائیگی میں بھی ایک ہزار ارب روپے کا خسارہ ہے، پینشن کا بجٹ 800 ارب اور حکومتی امور چلانے کا 700 ارب روپے ہے، جبکہ سبسڈیز کیلئے 900 ارب دفاعی اخراجات 1800 ارب روپے ہیں اور صوبوں کو ٹرانسفرز کی مد میں 1200 ارب روپے کا خرچہ ہے۔