بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں شرمناک حد تک بڑھ چکی

مودی کے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں - امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ جاری 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60ہزار سے زیادہ بے گھر ہوئے

بدھ 24 اپریل 2024 21:53

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2024ء) بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں شرمناک حد تک بڑھ چکی ہیں، مودی کے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں - امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ جاری ، 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60ہزار سے زیادہ بے گھر ہوئے، بھارت نے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی پر سابقہ رپورٹ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

(جاری ہے)

22 اپریل 2024 کو امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی رپورٹ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری اینٹونی بلنکن کی جانب سے پیش کی گئی، رپورٹ میں منی پور، بی بی سی دفتر پر غیر قانونی چھاپے اور راہول گاندھی کی دو سالہ قید کی سزا کا ذکر کیا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں کوکی اور میتی قبیلوں کے درمیان نسلی تنازعہ کا آغاز ہوا جسکے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں، رپورٹ کے مطابق 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60,000 سے زیادہ بے گھر ہوئے، منی پور میں بڑے پیمانے پر مسلح تصادم، عصمت دری، گھروں، کاروبار اور عبادت گاہوں کی تباہی ہوئی، امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق منی پور فساد کے متاثرہ افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے مودی سرکار کی انتشار اور تشدد روکنے میں ناکامی پر کڑی تنقید کی، مودی سرکار کی جانب سے سول سوسائٹی کی تنظیموں، مذہبی اقلیتوں، جیسے سکھوں و مسلمانوں، اور سیاسی اپوزیشن کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے بھی بے شمار واقعات رونما ہوئے، جموں و کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے پرتشدد تفتیش کی بھی متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں، 2019 سے اب تک 35 سے زائد صحافیوں پر بھارتی فوج کے حملوں، تفتیش، چھاپوں، من گھڑت مقدمات، اور نقل و حرکت پر پابندیوں کی رپورٹ موصول ہوئی، بی بی سی کے دفتر پر بھی بھارتی ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی طور پر چھاپا مارا اور ان لوگوں کو بھی نقصان پہنچایا جن کا فنانس ڈیپارٹمنٹ سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا، بی بی سی کی مودی پر تنقیدی ڈاکیومنٹری ریلیز ہونے کے بعد ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے مودی کے حکم پر دفتر پر چھاپا مارا، رائیٹرز کے مطابق رپورٹرز ودآو?ٹ بارڈرز نے 2023 میں آزادی صحافت کے انڈیکس میں ہندوستان کو 180 ممالک میں سے 161 نمبر پر رکھا، انسانی حقوق کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ مودی کے دور میں ماحول انتہائی خراب ہوا ہے، رپورٹ میں مودی کے زیر اقتدار نفرت انگیز تقاریر میں اضافے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، شہریت کا قانون جسے اقوام متحدہ "بنیادی طور پر امتیازی" قرار دیتا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے نام پر مسلمانوں کی املاک کی مسماری کا بھی ذکر کیا گیا۔